ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015 |
اكستان |
|
پوری مسافت طے کر چکو گے نتیجہ کیا ہوگا ؟ اَب اگر اصل منزل سے پچاس میل دُور ہوگئے ہو تو پوری مسافت طے کرنے کے بعد سو میل دُور ہوجاؤ گے ! ! ! ترسم نرسی بہ کعبہ اے اعرابی کایں رہ کہ تو مے روی بترکستان است ١ اچھا، عرب کے ریگستان میں تقریبًا چودہ سو برس پہلے ایک آواز بلند ہوئی تھی اُس کی کچھ بِھن بِھناہٹ آج بھی کانوں پہنچ رہی ہے۔ بہت ہی جچے تلے اور معنی خیز الفاظ جو کانوں میں پڑ رہے ہیں اُن کا تعلق اِقتصادیات سے بھی ہو سکتا ہے، آخری فقرہ تو بہت ہی عجیب ہے پوری گفتگو کا نچوڑ ہے، اُس کا ایک ایک حرف سو نے سے لکھنے کے قابل ہے اور واقعہ یہ ہے کہ لوگوں نے اُس کو سونے سے لکھا غور سے سنو ! ! سنو کیا اِرشاد ہو رہا ہے ! ! ! اَلَا وَاِنَّ فِی الْجَسَدِ مُضْغَةً اِذَا صَلُحَتْ صَلُحَ الْجَسَدُ کُلُّہ وَاِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ کُلُّہ اَلَا وَھِیَ الْقَلْبُ۔ (بُخاری شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٥٢ ) ''بدن میں ایک گوشت کا لوتھڑا (پارچہ) ہے جب وہ ٹھیک ہوجاتا ہے تو سارا بدن ٹھیک ہوجاتا ہے، دیکھو وہ قلب ہے۔ '' اِسلام یہی کہتا ہے کہ اصل بیماری دولت نہیں، اصل بیماری دلوں کی بیماری ہے درستی چاہتے ہو تودلوں کو ٹھیک کرو، اِنقلاب یہاں بر پا کرو۔ ( فَاِنَّھَا لَا تَعْمَی الْاَبْصَارُ وَلٰکِنْ تَعْمَ الْقُلُوْبُ الَّتِیْ فِی الصُّدُوْرِ) ( الحج : ٤٦ ) '' آنکھیں اَندھی نہیں ہوتیں وہ دِل اَندھے ہوجاتے ہیں جو سینوں کے اَندر ہیں۔ '' سب سے زیادہ مؤثر علاج اِیمان بالغیب ہے، یہ دِل کے تمام اَمراض کے لیے تریاق ہے یعنی یہ مت سمجھو کہ جو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے بس وہی ہے، جو نظر نہیں آتا اُس کا وجود ہی نہیں ہے ، نہیں نہیں اِس کے سواء بھی ہے۔ بیچ کا پودا اور پودے کا پھل اب نظر نہیں آتا مگر وہ یقینی ہے ضرور ١ اے دیہاتی ! مجھے ڈر ہے کہ تو کعبة اللہ تک نہیں پہنچ سکے گاکیونکہ جس راستے پر تو چل رہا ہے وہ تو ترکستان جاتا ہے۔