Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

17 - 65
پوری مسافت طے کر چکو گے نتیجہ کیا ہوگا  ؟  اَب اگر اصل منزل سے پچاس میل دُور ہوگئے ہو تو پوری مسافت طے کرنے کے بعد سو میل دُور ہوجاؤ گے  !  !  !
ترسم نرسی بہ کعبہ اے اعرابی 
کایں رہ کہ تو مے روی بترکستان است ١ 
اچھا، عرب کے ریگستان میں تقریبًا چودہ سو برس پہلے ایک آواز بلند ہوئی تھی اُس کی کچھ   بِھن بِھناہٹ آج بھی کانوں پہنچ رہی ہے۔ بہت ہی جچے تلے اور معنی خیز الفاظ جو کانوں میں پڑ رہے ہیں اُن کا تعلق اِقتصادیات سے بھی ہو سکتا ہے، آخری فقرہ تو بہت ہی عجیب ہے پوری گفتگو کا نچوڑ ہے، اُس کا ایک ایک حرف سو نے سے لکھنے کے قابل ہے اور واقعہ یہ ہے کہ لوگوں نے اُس کو سونے سے لکھا غور سے سنو  !  !  سنو کیا اِرشاد ہو رہا ہے  !  !  ! 
اَلَا وَاِنَّ فِی الْجَسَدِ مُضْغَةً اِذَا صَلُحَتْ صَلُحَ الْجَسَدُ کُلُّہ وَاِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ کُلُّہ اَلَا وَھِیَ الْقَلْبُ۔ (بُخاری شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٥٢ )  
''بدن میں ایک گوشت کا لوتھڑا (پارچہ) ہے جب وہ ٹھیک ہوجاتا ہے تو سارا بدن ٹھیک ہوجاتا ہے، دیکھو وہ قلب ہے۔ ''
اِسلام یہی کہتا ہے کہ اصل بیماری دولت نہیں، اصل بیماری دلوں کی بیماری ہے درستی چاہتے ہو تودلوں کو ٹھیک کرو، اِنقلاب یہاں بر پا کرو۔ 
( فَاِنَّھَا لَا تَعْمَی الْاَبْصَارُ وَلٰکِنْ تَعْمَ الْقُلُوْبُ الَّتِیْ فِی الصُّدُوْرِ) ( الحج :  ٤٦ )
'' آنکھیں اَندھی نہیں ہوتیں وہ دِل اَندھے ہوجاتے ہیں جو سینوں کے اَندر ہیں۔ ''
 سب سے زیادہ مؤثر علاج اِیمان بالغیب ہے، یہ دِل کے تمام اَمراض کے لیے تریاق ہے یعنی یہ مت سمجھو کہ جو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے بس وہی ہے، جو نظر نہیں آتا اُس کا وجود ہی نہیں ہے ، نہیں نہیں اِس کے سواء بھی ہے۔ بیچ کا پودا اور پودے کا پھل اب نظر نہیں آتا مگر وہ یقینی ہے ضرور
  ١   اے دیہاتی  !  مجھے ڈر ہے کہ تو کعبة اللہ تک نہیں پہنچ سکے گاکیونکہ جس راستے پر تو چل رہا ہے وہ تو ترکستان جاتا ہے۔  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter