Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

10 - 65
( اَلَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَالْفِضَّةَ  وَلاَ یُنْفِقُوْنَہَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَبَشِّرْہُمْ بِعَذَابٍ اَلِیْمٍ o یَوْمَ یُحْمٰی عَلَیْہَا فِیْ نَارِ جَہَنَّمَ فَتُکْوٰی بِہَا جِبَاہُہُمْ وَ جُنُوْبُہُمْ وَ ظُہُوْرُہُمْ ط  ہٰذَا مَا کَنَزْتُمْ لِاَنْفُسِکُمْ فَذُوْقُوْا مَا کُنْتُمْ  تَکْنِزُوْنَ ) ( سُورة التوبہ :  ٣٤ ، ٣٥ )
'' جو لوگ سونے اور چاندی کے ذخیرے جوڑ کر رکھتے ہیں اور اُن کو اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے، اُن کو مژدہ سنادو درد ناک عذاب کا، اُس روز جب سونے اور چاندی کے اِن ذخیروں کو دوزخ کی آگ میں تاپاجائے گا پھر (سرمایہ داروں) کی پیشانیوں، کروٹوں اور کمروں کو داغا جائے گا (اور بتایا جائے گا) یہ وہ ہے جو  تم نے خاص اپنے لیے جوڑا تھا، اب چکھو اِس کو جو تم نے جوڑ کر رکھا تھا۔ ''
 ( وَلَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ  بِمَآ اٰتٰہُمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہ ہُوَ خَیْرًا لَّہُمْ  ط بَلْ ہُوَ شَرّ لَّہُمْ ط سَیُطَوَّقُوْنَ مَا بَخِلُوْا بِہ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ط وِلِلّٰہِ مِیْرَاثُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ط  وَاللّٰہُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْر ) (سُورہ  اٰل عمران  :  ١٨٠  )
'' اوروہ لوگ جو بخل کرتے ہیں اُس (مال) میں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے دیا ہے وہ ہر گز ہر گز نہ سمجھیں کہ اُن کا یہ فعل اُن کے لیے بھلائی کی بات ہے، نہیں نہیں یہ اُن کے لیے بڑے شر اور برائی کی بات ہے، عنقریب قیامت کے دِن یہ مال ومتاع جن کے لیے وہ بخل کرتے ہیں اُن کے گلوں میں (عذاب) کا طوق بنا کر پہنایا جائے گا۔ ''
مگر فرق یہ ہے کہ قرآنِ حکیم  اللہ کے نام پر خرچ کراتا ہے اور سیاسی مُنادوں کی نظر پیٹ پر ہے یعنی نفع اَندوزی اور خود غرضی وہاں بھی اور یہاں بھی۔ 
(٢) 
'' اِسلام'' پاداشِ عمل کا نقشہ پیش کر کے اِعتدال پیدا کرتا ہے کہ مزدور اگر اِقتدار حاصل کرلے تو منہ چھوٹ وحشی نہ بنے اور یاد رکھے کہ اگر سرمایہ دار کا ظلم، ظلم تھا جس کی سزا اُس کو ملی تو مزدور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter