Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

23 - 65
والے کی جائیداد ضبط کر لی جائے ایسا تصرف ہے جس کا تختہ مشق ایک دو نہیں بلکہ لاتعداد اور بے شمار اِنسان ہوتے ہیں ،کون نہیں جانتا کہ کسی آرڈیننس کا جاری کردینا ایسا تصرف ہے جو پورے ملک کے تمام باشندوں کو متاثر کرتا ہے۔ 
قانون وضع کرنے کا اِختیار کس کو ہے  :
اِسلام جس طرح ملوکیت اور شہنشاہیت کو اِنسانی بھائی چارے اور اِنسانی مساوات کے خلاف سمجھتا ہے وہ اَفراد ِ اِنسان کی کسی جماعت یا کسی کمیٹی کو بھی وضع دستور ِ اَساسی کا اِختیار دینا مساوات ِ اِنسانی کے خلاف سمجھتا ہے، اُن کا علم محدود، مستقبل کی اُن کو خبر نہیں، حال پر بھی اُن کو پورا اِختیار نہیں، وہ اِنسانی طبقات کے مختلف جذبات سے نا واقف، فطری رُجحانات جو ایک ہی نوع کے مختلف حلقوں میں ہوتے ہیں اُن سے بھی وہ پوری طرح باخبر نہیں، وہ اپنے جیسے اِنسانوں کے لیے قانون بنائیں اور اُن کی گردنیں دستوری دفعات کے شکنجے میں کسیں، مساواتِ اِنسانی کا نازک نظریہ اِس کو برداشت نہیں کرتا اِسی لیے وہ وضع قانون کااِختیار صرف اُس کو دیتا ہے جو حقیقی مالک ہے اور چونکہ وہ خالق ہے لہٰذا وہ   اِن تمام جذبات و رُجحانات سے واقف ہے جو اِنسانوں کے مختلف طبقات اور نوعِ اِنسانی کی مختلف  صنفوں میں ہوتے ہیں اور چونکہ وہ خالق و مالک ہے اُس کو حق ہے کہ اپنی مخلوق کے بارے میں جو چاہے فیصلہ کرے اور جو چاہے اُن کے لیے دستور بنائے۔ اِنسان کا اِنسان کے لیے قانون بنانا سراسر بے محل اور ایک طرح کا جبر و قہر ہے اِس لیے قرآنِ حکیم اُن سب کو ظالم و فاسق یا کافر قرار دیتا ہے جو  اللہ تعالیٰ کے مرتب کردہ دستورِ اَساسی کے خلاف کوئی دستور بنائیں یاایسے دستور کو تسلیم کرتے ہوئے فیصلہ خدا وندی کے خلاف کوئی فیصلہ صادر کردیں۔ (سورۂ مائدہ  آیت ٤٤ تا ٤٧)اِس نظریہ اور فکر کے بموجب جب اِنسان کو قانون سازی کا حق نہیں ہے تو ظاہر ہے کہ اُس کے دائرہ ٔ اِقتدار میں نہ دستورساز اِسمبلی ہوگی نہ آئین ساز کونسل ،نہ اُن کے اِنتخابات ہوں گے اور نہ وہ بے پناہ مصارف ہوں گے جوپارلیمنٹ، کونسل اُن کے عہدیداروں، وزراء اور منسٹروں پر ہوتے ہیں یا اُن کے اِنتخابات کے سلسلہ میں برداشت کیے جاتے ہیں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter