Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

6 - 64
نیکی کرنے کے بعد خوشی کا مطلب تکبر نہیں ہے بڑائی نہیں ہے کہ آپ خوش ہوں کہ اَب مجھے بڑائی کا موقع مِل گیا یہ مقصد نہیں ہونا چاہیے یہ مقصد ہے بھی نہیں بتلانے کا،بلکہ مقصد یہ ہے کہ اِنسان کی کیفیت ایسی ہوجاتی ہے کہ اَگر نماز نہ پڑھی ہو دیر ہوجائے رُکاوٹ پیدا ہوتی چلی جائے تو وہ چڑچڑا ہو جاتا ہے کہتا ہے میں نے فرض پڑھ لیے ہیں اَور مجھے فلاں چیز پڑھنی باقی ہے اَور میں جلدی کررہا ہوں اَور یہ بیچ میںفلاں چیز پیش آگئی گھر میں بچے رونے لگے کچھ اَور ہو گیا تو اُس کی طبیعت پر بوجھ ہو رہا ہے کہ یہ بیچ میں نہ رہ جائے کہیں اَور جب پڑھ لیتا ہے تو طبیعت مطمئن ہوجاتی ہے جیسے کوئی خوشی کی بات اُس کومِل گئی ہو  خوشی کی بات سن لی ہو اُس نے ،حالانکہ یہ وہ بات ہے کہ جو اُس کے اَور خدا کے دَرمیان ہے۔ 
اِسی طرح کوئی بیمار ہو گیا روزے نہیں رکھ سکا اللہ نے بخش رکھا ہے معاف کر رکھا ہے حتی کہ  اگر کوئی بیمار ہے اَور بیماری ہی میںاِنتقال کر جائے رمضان کے بعد بھی بیمار ہی رہا تو معافی ہے کوئی بات ہی نہیں یعنی اللہ نے تو رُخصت دے رکھی ہے کہ نہ رکھے اَور وہ نہیں رکھتا لیکن طبیعت پر بوجھ رہتا ہے کہ دیکھو یہ میں ہمیشہ رکھتا تھا اَور اِس دفعہ نہیں رکھ سکا یا سب مسلمان رکھ رہے ہیں اَور میں نہیں رکھ سکا ایسے قصے آپ نے بہت سنے ہوں گے کہ جو پکے عامِل قسم کے مسلمان ہیں پکے روزہ دار ہیں اُن کو جب ایسی کوئی بیماری پیش آئی بڑھاپا پیش آیا ضعف پیش آگیا تو وہ روتے ہیں اِس بات پر کہ یہ میرا پہلا رمضان ہے جو میں ایسے ہوا یہ میرا پہلا روزہ ہے جو ایسے ہوا۔ اَور اگر وہ ٹھیک ہوجائیں اَور اَگلے دِن روزے کے قابل ہوگئے تو پھر اُنہیں جو خوشی ہوگی وہ (بھی ظاہر ہے)۔ 
دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے  :
اَب روزہ  فِیْمَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ اللّٰہِ   ١  ایک چیز ہے جو وہ جانتا ہے یا خدا جانتا ہے بلکہ ہر نماز کا اَور تمام چیزوںکا ایسا ہی بن جاتا ہے قریب قریب ، کیا پتہ کہ اِس نے کپڑے پاک کیے ہیں یا ویسے ہی آگیا نماز پڑھنے ، وضوء بھی کیا ہے یا بلا وضو ہی پڑھ رہا ہے بلا وضو پڑھنا کفر ہے ،جانتے ہوئے ناپاکی سے پڑھنا کفر ہے کیونکہ اِس میں دین کا مذاق اُڑانا ہو گیا ایک طرح کا۔ 
  ١   یعنی اللہ اَور بندہ کے دَرمیان معاملہ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter