ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013 |
اكستان |
|
و مزدوری پر لگا دیتے ہیں، نماز روزہ سکھانے اَور بتانے اَور دینی فرائض سمجھانے اَور اُن پر عمل کرانے کی کوئی فکر نہیں کرتے۔ شادیاں ہو جاتی ہیں، باپ دادا بن جاتے ہیں لیکن بہت سوں کو کلمۂ طیبہ بھی صحیح یاد نہیں ہوتا، نماز میں کیا پڑھا جاتا ہے اِس سے بھی واقف نہیں ہوتے۔ اَسی (٨٠) اَسی(٨٠) سال کے بوڑھوں کو دیکھا گیا ہے کہ دین کی موٹی موٹی باتیں بھی نہیں جانتے فَاعْتَبِرُوْا یَا اُولِی الْاَبْصَارِ۔ ( بحوالہ ماہنامہ اَنوارِ مدینہ مارچ ٢٠٠١ء ) عید کی سنتیں عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : (١) شریعت کے مطابق اپنی آرائش کرنا (٢)غسل کرنا (٣) مسواک کرنا (٤) جو بہتر کپڑے اپنے پاس موجود ہوں وہ پہنا (٥) خوشبو لگانا (٦) صبح سویرے اُٹھنا (٧) عید گاہ میں سویرے پہنچنا (٨) عید الفطر میں صبح صادق کے بعد عید گاہ میں جانے سے پہلے کوئی میٹھی چیز کھانا (٩) عید الفطر میں عید گاہ جانے سے پہلے صدقہ فطر اَدا کرنا (١٠) عید کی نماز (مسجد کی بجائے) عید گاہ یا کھلے میدان میں پڑھنا (١١) ایک راستہ سے عیدگاہ میں جانا ،دُوسرے راستہ سے واپس آنا (١٢) عید الفطر کے دِن عید گاہ کی طرف جاتے ہوئے راستہ میں اَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ آہستہ آہستہ کہتے ہوئے عید گاہ کی طرف جانا اَور عید الاضحی کے دِن بلند آواز سے کہتے ہوئے جانا۔ (١٣) سواری کے بغیر پیدل عید گاہ میں جانا، اگر عید گاہ زیادہ دُور ہو یا کمزوری کے باعث عذر ہوتو سواری میں مضائقہ نہیں۔ (مراقی الفلاح ص ٣١٨)