Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

9 - 64
اُس کے ایک ضابطہ بتادیا کہ بس یوں سمجھ لو   اِذَا حَاکَ فِیْ نَفْسِکَ شَیْئ فَدَعْہُ  ١  تمہارے دِل میں جس بارے میں تردّد ہوجائے تووہ چھوڑ دو بس، توجب تردّد ہوجائے تو سمجھ لو کہ اِس میں بہتری نہیں ہے، یہ حلال ہے یا حرام ہے مال، تردّد ہوجائے تو چھوڑدو اُسے فَدَعْہُ  ،کئی اَور علامتیں اَور اِس طرح کے کلمات دُوسری جگہوں پر اَور آ رہے ہیں،اِس قسم کے اَلگ ہیں ویسے جملے اَلگ ہیں کہیں اِرشاد فرمایا  اَلْاِثْمُ  مَاحَاکَ فِیْ صَدْرِکَ   گناہ وہ ہے جس سے تمہارے دِل میں تردّد ہو دُکھڑ پُھکڑ ہو کہ پتہ نہیں کیا ہے کیانہیں ہے  مَاحَاکَ فِیْ صَدْرِکَ   اَور  وَکَرِھْتَ اَنْ یَّطَّلِعَ  عَلَیْہِ النَّاسُ   ٢  اَ ور تم یہ بھی نہیں پسند کرتے کہ کسی کو پتہ چلے اِس بات کا کیونکہ جب برائی ہوتی ہے تومعلوم ہوا کہ خود اَپنا ظن ِ غالب یہ ہے کہ یہ برائی ہے جب ظن ِ غالب یہ ہے کہ یہ برائی ہے تو اُسے چھوڑ دینا چاہیے۔
مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں  :
اَب بعض چیزوں میں ایسے ہوتا ہے آدمی کو کہ وسوسے ہوجاتے ہیں اُن کا اِعتبار نہیں ہے مسئلہ کا اِعتبار ہے ،پوچھا جائے علماء سے سیکھ لیا جائے مسئلہ بس پھر ٹھیک ہے اَب اَگر مسئلہ معلوم ہونے کے بعد بھی تردّد رہتا ہے تو سمجھنا چاہیے کہ یہ وہم ہو گیا ہے جیسے کہ ہوتا ہے بہت سے لوگوں کو کہ وضو کر لی پھر دوبارہ کی اَوروضو کرنی شروع کی ہے اَور اِس میں مبتلاء ہوجاتے ہیں۔
 مختلف قسم کے شیطان  :
حدیث شریف میں آیا ہے کہ اَلگ اَلگ قسم کے ہیں شیطان بھی جیسے اللہ نے فرشتے بنائے ہیں نا، اَعضائے اِنسانی کی حفاظت کے لیے جوڑوں کی حفاظت کے لیے، بس اِسی طرح سے شیطانوں کی بھی بڑی تعداد ہے اَور اُن کو خاص خاص قسم کی قوتیں حاصل ہیں تو ایک وہ ہے جو وسوسے ڈالتا ہے وَلَھَانْ  ٣  اُس کا نام بھی لیا گیا ہے یعنی اُن کی جنس کا اَور اُن کی برادری کا اُن کی قوم کا نام یہ ہے  وَلَھَانْ 
   ١   مشکوة شریف  کتاب الایمان  رقم الحدیث  	٤٥	 ٢   مشکوة شریف  کتاب الاداب  رقم الحدیث  ٥٠٧٣		٣   مشکوة شریف  کتاب الطہارة  رقم الحدیث  ٤١٩
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter