Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

19 - 64
تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید
(  حضرت اَقدس مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ  )
محدث ،فقیہ،مؤرخ،مجاہد فی سبیل اللہ،مؤلف کتب کثیرہ
لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت  :
''عید'' عربی لفظ ہے ہم اِس کو نام کے طور پر اِستعمال کرتے ہیں جیسے ''ہولی'' ، ''دِیوالی'' ایک تہوار مانا جاتا ہے شب ِ برات اَور محرم کو تہوار کہا جاتا ہے ایسے ہی عید اَور بقر عید بھی دو تہواروں کے نام سے سمجھے جاتے ہیں مگر اَپنے اَصل و حقیقت کے لحاظ سے ''عید'' کے یہ معنی نہیں ہیں۔ 
عِید ، عَود، عُود،عادت، اِن سب الفاظ کا مأخذ ایک ہی ہے اَور ''بار بار'' ہونے کا مفہوم اِس مأخذ یعنی ''عود'' کا بنیادی نقطہ اَور مرکزی مفہوم ہے۔ اِس بناء پر ہر دِن ''عید'' ہے کیونکہ وہ بار بار آتا رہتا ہے اَور نہ صرف دِن بلکہ ہر ایک رات اَور ہر ایک شب ِدیجور کو بھی ''عید'' کہا جا سکتا ہے کیونکہ اِس کا چکر بھی برابر چلتا رہتا ہے اَور وہ بھی یکے بعد دیگرے مسلسل آتی رہتی ہے لیکن محاورہ اَور عرف ِ عام نے کچھ حدیں قائم کردیں۔ ''ع ی د'' کے اِس لفظی قالب میں مسرت اَور خوشی کی رُوح پھونکی گئی ہے کامیابی اَور بامرادی کا ہار اِس کے گلے میں ڈالا گیا اَور اِجتماعی زندگی کا تاج اِس کے سر پر رکھا گیا یعنی ''عید'' اُس پر مسرت اَور بامراد دِن کو کہا جانے لگا جو اِجتماعی اَور قومی زندگی کی تاریخ میں کسی کامیابی اَور کامرانی کا مالک ہو اَور اِس کی یاد بار بار دِلا کر جسمِ ملت کی سوکھی رگوں میں مسرت کی اُمنگ اَور خوشی کی تازگی پیدا کرتا رہتا ہو۔ 
لفظ اَور معنی کے تجزیہ اَور تحلیل کے بعد ہم اِس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ لفظ ِ ''عید'' اَپنے مأخذ کے لحاظ سے کچھ ہی معنی رکھتا ہو مگر محاورہ اَور عرف ِ عام میں وہ ہندی لفظ ''تہوار'' کا مفہوم اَدا کرتا ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter