ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013 |
اكستان |
|
غصہ سے پرہیز کریں : قَالَ: وَذَکَرَ الْغَضَبَ ، فَمِنْہُمْ مَنْ یَکُوْنُ سَرِیْعَ الْغَضَبِ سَرِیْعَ الْفَیِْٔ فَاِحْدٰہُمَا بِالاُخْرٰی وَمِنْہُمْ مَنْ یَکُوْنُ بَطِیَْٔ الغَضَبِ بَطِیَْٔ الْفَیِْٔ فَاِحْدٰہُمَا بِالْاُخْریٰ وَخِیَارُکُمْ مَنْ یَکُوْنُ بَطِیَْٔ الغَضَبِ سَرِیْعَ الْفَیِْٔ وَشِرَارُکُمْ مَنْ یَکُوْنُ سَرِیْعَ الْغَضَبِ بَطِیَْٔ الْفَیِْٔ، قَالَ: اِتَّقُوْا الغَضَبَ فَاِنَّہُ جَمْرَة عَلٰی قَلْبِ ابْنِ آدَمَ اَلاَ تَرَوْنَ ِلٰی انْتِفَاخِ اَوْدَاجِہ وَحُمْرَةِ عَیْنَیہ فَمَنْ اَحَسَّ بَشَیٍْٔ مِنْ ذٰلِکَ فَلیَضْطَجِعَ وَلِیَتَلَبَّدَ بِالْاَرْضِ۔ اِس کے بعدآپ نے غصہ کے بارے میں ذکر فرمایا بعض لوگو ں کا حال یہ ہے کہ جن کو جلد ی غصہ آتاہے مگر جلد ی اُتر بھی جاتاہے تو اِن کا معاملہ برابر سرابر ہے، اَور بعض لوگ ایسے ہیں کہ اُنہیںدیر میںغصہ آتا ہے اَور دیرہی میں جاتا بھی ہے تواِن کی بھی ایک خصلت دُوسری خصلت کاجواب ہے، اَور تم میں سے سب سے بہترین لوگ وہ ہیں جنہیں غصہ دیر میں آتاہو اَور جلدی اُتر جاتا ہو، اَور تم میں سب سے برے لوگ وہ ہیں جنہیں غصہ جلدی آجاتا ہو اَور دیر میں اُترتاہو، اِس کے بعدآپ نے فرمایا غصہ سے ہو شیار رہو کیونکہ وہ آدمی کے دِل پر ایک اَنگارہ ہے ،کیا تم غصہ والے شخص کی رگوں کا پھو لنا اَور اُس کی آنکھو ں کی سرخی نہیں دیکھتے ؟ لہٰذا تم میں سے جب کوئی شخص غصہ کا اِحساس کرے تو اُسے چاہیے کہ لیٹ جائے اَور زمین سے چمٹ جائے۔ غصہ کا اَنجام ہمیشہ شرمندگی کی صورت میں سامنے آتا ہے اِس لیے عقل مندی کا تقاضا یہ ہے کہ غصہ کی حالت میں اپنے کو قابو میں رکھا جائے، واقعةً سب سے بہتر شخص وہ ہے جو متحمل مزاج اَور بردبار ہو یعنی اَولاً تو اُسے غصہ ہی نہ آئے اَور اگر کسی واقعی بات پر غصہ آبھی جائے تو دیر تک باقی نہ رہے بلکہ جلد ہی اُس کا اَثر زائل ہوجائے۔ اِس صفت سے اِنسان بڑے بڑے فتنوں سے محفوظ رہتا ہے اَور اُسے زندگی میں عافیت نصیب رہتی ہے۔