Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

37 - 64
دین کو جانیں، اِس قسم کے لڑکوں اَور لڑکیوں کے والدین یورپ کے طور طریق سب کچھ سکھاتے ہیں، کوٹ پتلون پہننا بتاتے ہیں، اپنے ہاتھ سے اُن کے گلوں میں ٹائی باندھتے ہیں، ناچ رنگ کے طریقے سمجھاتے ہیں، عورتیں بیاہ شادی کی رسمیں بتاتی ہیں، شرکیہ باتوں کی تعلیم دیتی ہیں اَور اِس طرح سے ماں باپ دونوں مِل کر بچوں کا خون کر دیتے ہیں اَور طرہ یہ کہ اُن کو دیکھ دیکھ کر خوش ہوتے ہیں کہ ہمارا بچہ اَور بچی موڈرن ہیں اَنگریز بن رہے ہیں، ترقی یافتہ لوگوں میں شمار ہونے لگے ہیں اَور یہ نہیں سوچتے کہ اُن کی آخرت برباد ہو گئی ، اعمالِ بد کے خوگر ہو گئے، اِسلام سے جاہل رہ گئے۔ 
 اَحادیث میں آیا ہے  : 
عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ  قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ لَأَنْ یُّؤَدِّبَ الرَّجُلُ وَلَدَہ خَیْر لَّہ مِنْ اَنْ یَّتصَدَّق بِصَاعٍ ۔( ترمذی شریف  رقم الحدیث ١٩٥١ )
''حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور فخر عالم  ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ اِنسان اپنے بچہ کو اَدب سکھائے تو بلا شبہہ یہ اِس سے بہتر ہے کہ ایک صاع غلہ وغیرہ صدقہ کرے۔ ''
وَعَنْ اَیُّوْبَ بْنِ مُوْسٰی عَن اَبِیْہ عَنْ جَدِّہ اَنَّ رَسُوْل اللّٰہِ ۖ قَالَ مَا نَحَلَ وَالِد وَلَدَہ مِنْ نَحْلٍ اَفْضَلَ مِنْ اَدَبٍ حَسَنٍ۔( مشکوة  رقم الحدیث ٤٩٧٧ )
''حضرت عمر١ ِبن سعید سے روایت ہے کہ حضور سرور عالم  ۖنے اِرشاد فرمایا کہ کسی باپ نے اپنے بچہ کو کوئی ایسی بخشش نہیں دی جو اَچھے اَدب سے بڑھ کر ہو۔'' 
اَدب بہت جامع کلمہ ہے۔ اِنسانی زندگی کے طور طریق کو اَدب کہا جاتا ہے۔ زندگی گزارنے میں حقوق اللہ اَور حقوق العباد دونوں آتے ہیں، بندہ اللہ جل شانہ کے بارے میں جو عقائد رکھنے پر مامور ہے اَور اللہ کے اَحکام پر چلنے کا جو ذمہ دار بنایا گیا ہے یہ وہ آداب ہیں جو بندے کو اللہ کے اَور  اپنے درمیان صحیح تعلق رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ 
فرائض اَور واجبات، سنن اَور مستحبات وہ اُمور ہیں جن کے اَنجام دینے سے حقوق اللہ کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter