Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

58 - 64
 اِس اِرشاد کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ منکر پر نکیر کرتے ہوئے حکمت کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیا جائے اَور ایک نئے فتنہ کو ہوادے دی جائے بلکہ منشا یہ ہے کہ اُس برائی کو مٹانے کے لیے سنجیدگی سے کوشش کی جائے اَور جو راستہ آسان اَور مؤثر ہو اُسے اَپنالیا جائے۔
اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں  :
ثُمَّ قَالَ: اَلاَ اِنَّ بَنِ اٰدَمَ خُلِقُوْا عَلَی طَبْقَاتٍ شَتّٰی: فَمِنْہُمْ مَنْ یُّوْلَدُ مُؤْمِنًا وَیَحْیٰی مُؤْمِنًا وَیَمُوْتُ مُؤْمِنًا، وَمِنْہُمْ مَنْ یُّوْلَدُ کَافِراً وَیَحْیٰی کَافِرًا وَیَمُوْتُ کَافِرًا، وَمِنْہُمْ مَنْ یُّوْلَدُ مُؤْمِنًا وَیَحْیٰی مُؤْمِنًا وَیَمُوْتُ کَافِرًا، وَمِنْہُمْ مَنْ یُّوْلَدُ کَافِرًا وَیَحْیٰی کَافِرًا وَیَمُوْتُ مُؤْمِنًا۔
 پھر آپ  ۖنے اِرشاد فرمایا خبر دار ہو جاؤ کہ آدمیوں کو مختلف طبقات پر پیدا کیا گیا ہے ،پس اُن میں سے بعض اِیمان کی حالت میں پیدا ہوتے ہیں اَور اِیمان کی حالت میں زندگی گزارتے ہیں اَور اِیمان ہی کی حالت میں اُن کی موت آتی ہے، اَور بعض کی پیدائش، زندگی اَور موت سب حالتِ کفر پر ہوتی ہے اَور بعضوں کا حال یہ ہے کہ اِیمان کی حالت میںپیدا ہوتے ہیں اَور اُسی حالت میں زندگی گزارتے ہیں مگر موت حالتِ کفرمیں ہوتی ہے (اَعاذنااللہ منہ) اَور بعضوں کا حال یہ ہے کہ کفرکی حالت میںپیدا ہوتے ہیں اَور اِسی حال میں زندگی گزارتے ہیں مگر موت اِیمان کی حالت میں میسر آتی ہے۔
مطلب یہ ہے کہ کسی بھی شخص کو اَپنے مستقبل کے بارے میں اِطمینان کرکے نہیں بیٹھنا چاہیے بلکہ ہر وقت یہ فکر لاحق رہنی چاہیے کہ حاصل شدہ اِیمانی نعمت کہیں ضائع نہ ہوجائے، اِس لیے مسلسل  ذکر وشکر اَور فکر کے ساتھ زندگی گزاریں اَور اپنے نفس پر اعتماد کرنے کے بجائے ہر وقت اللہ تعالیٰ کی توفیق طلب کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا خاتمہ اِیمان اَور عمل ِصالح پر فرمائیں، آمین۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter