Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

49 - 64
سیکولر نظام  ،  زِنا  و  فحاشی  :
 اَور کمال کی بات یہ ہے جو اِنتہائی حیرتناک اَور عبرتناک بھی ہے کہ جس معاشرے میں زِنا اَور بدکاری اِتنی سستی اَور آسان ہے کسی بھی عورت کے ساتھ ناجائز تعلق قائم کرنے میں کوئی رُکاوٹ نہیں ہے، بر سرِ عام طوائفوں کا سلسلہ بے روک ٹوک جاری ہے بعض ملکوں میں قانونًا عصمت فروشی کی اِجازت ہے، عصمت فروشی کی باقاعدہ کمپنیاں بنی ہوئی ہیں اِس کے باوجود اَمریکہ میں زِنا بالجبر کے جتنے واقعات ہوتے ہیں دُنیا میں کہیں نہیں ہوتے۔ جہاں رضامندی کے ساتھ یہ عمل کرنا اِتنا آسان ہے وہاں زِنا بالجبر کی شرح تمام دُنیا سے زیادہ ہے۔
 تعددِ اَزواج منع ہے جسے ایک گالی بنادیا گیا ہے ایک سے زیادہ شادی کر لیں تو قید ہو جائیں اَور دس فحاش عورتوں کے ساتھ تعلق قائم کر لیں تو اِجازت ہے اِس پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ یہ سارا نتیجہ عوام کی بے لگام حاکمیت کے اُس تصور کا ہے جو سیکولر جمہوریت نے پیدا کی ہے۔
عوام کو حاکمیت کا دھوکہ  :
عوام کی حاکمیت کا دُوسرا پہلو یہ ہے کہ دَر حقیقت یہ لفظ بھی ایک بہت بڑا دھوکہ ہے اِس لفظ کے ذریعے عوام کو خوش کر دیا گیا ہے کہ تم حاکم بن گئے لیکن حقیقت میں ہوتا یہ ہے کہ حکومت میں عوام  کی شرکت محض ایک تخیلاتی اَور تصوراتی حیثیت رکھتی ہے، عملًا اَکثر جگہوں پر عوام کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ حکومت کیا کر رہی ہے  ؟  اِس لیے جو لوگ جمہوریت کے حامی ہیں وہ سب اِس بات پر متفق ہیں کہ جمہوریت کی کامیابی اُسی صورت میں ہو سکتی ہے جب عوام میں تعلیم کا معیار بلند ہو اُن میں سیاسی شعور ہو اَور وہ اَپنے لیے بہتر حکمرانوں اَور بہتر نظام کا اِنتخاب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ لیکن اگر تعلیم کا معیار گرا ہوا ہے تو اُس وقت عوام کی حکومت میں شرکت حقیقت میں نہیں ہوتی بلکہ لیڈر اُن کو گمراہ کرتے ہیں ،جو نعرہ لیڈروں نے لگادیا اُس پر چل پڑے۔ لہٰذا جن ملکوں میں تعلیم کا معیار بلند ہے وہاں پر جمہوریت نسبتًا زیادہ مستحکم ہے اَور جن ملکوں میں تعلیم کا معیار گرا ہوا ہے وہاں جمہوریت ایک دھوکہ کے سوا کچھ نہیں ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter