ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013 |
اكستان |
|
تواَب اُس میں تردّد ہوجاتا ہے اَور میں نے توخود دیکھا ہے ایک عالم تھے اَور اِس چیز میں مبتلاء تھے عالم ہونے کے باوجود۔ تو ایک دفعہ میں نے وضو بھی کی نماز بھی پڑھی سلام پھیرا جب وضو کر نی شروع کی تھی تو بھی پاؤں دھو رہے تھے جب ہم نماز پڑھ کر فارغ ہو کر آئے ہیں تو بھی میں نے دیکھا وہ حوض پر بیٹھے ہوئے ہیںاَور پاؤں ہی دھو رہے ہیں اَبھی تک، اَور تہجد گزار تھے مجھے یہ خیال آتا ہے کہ سردیوں میں کیا ہوتا ہوگا ٹھنڈ ے پانی سے جب اِتنی دیر وہ کرتے ہوں گے یہ تو ٹب باتھ ہو گیا اچھا خاصا ممکن ہے مفید ہوجاتا ہو اُن کے لیے اِتنا لمبا چوڑا پانی میں رہنا بہت دیر تک، ہو سکتا ہے کہ مفید ہوجاتا ہو بہرحال ایک مشکل ہے۔ حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ فرماتے تھے کسی ساتھی کو دیکھا تھا اُنہوں نے ایسے ہی کہ وہ اِنہی وسوسوں میں مبتلاء تھے تو وہ فرماتے تھے کہ وہ تالاب میں جاکر غوطہ لگاتے تھے نہانے کے لیے کیونکہ اَور جگہ تو اُن کو تردّد رہتا تھا پتہ نہیں پانی پہنچا ہے یا نہیں پہنچا اِس لیے نہاتے تھے تالاب میں نہر میں غوطہ لگا لیتے تھے اَور ساتھی کھڑا کر لیتے تھے پھر غوطہ لگانے کے بعد جب نکلتے تھے تو پوچھتے تھے کہ دیکھو میری کمر پر پانی پہنچ گیا ہے یا نہیں حالانکہ غوطہ لگانے کے بعد کمر پر پانی نہ پہنچنا اِس کا تو مطلب ہی کوئی نہیں،تو وہ یہ کرتے تھے ۔یہ جو چیزیں ہوں کیا یہ بھی اُس میں داخل ہیں مَاحَاکَ فِیْ صَدْرِکَ جو دِل میں تمہارے تردّد ہو تویہ اُس میں داخل نہیں ہے یہ تو وہمیات میں داخل ہے کیونکہ شریعت نے بتادیا ہے کہ تین دفعہ دھو لو عضو اَور رسول اللہ ۖ نے توایک ایک دفعہ بھی دھویا ہے اَور وضو ہو ئی ہے اِس طرح سے اَور دو دو دفعہ بھی دھو کر وضو کر کے دِکھایا ہے اَور تین تین دفعہ بھی ۔ خاص نبیوں کا وضوء : اَور اِس طرح مکمل وضو کہ پاؤں بھی دھوئے جائیں مسح بھی ہو اِسے فرمایا کہ یہ میرا وضو ہے اَور مجھ سے پہلے جو اَنبیائے کرام گزرے تھے اُن کا وضو ہے، پچھلی اُمتوں میں پاؤں دھونے نہیں تھے، سر کا مسح نہیں تھا، ہو سکتا تھا یہ بوٹ پہنے رہیں اَور وضو ہوجائے اُتارنے ہی نہ پڑیں لیکن اَنبیائے کرام !