Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

28 - 64
جیساکہ غیر مردوں کے سامنے بدن کھولنا۔ پس اِن سے تمام بدن کو اِحتیاط سے چھپاؤ، صرف منہ اَور  قدم اَور گٹے تک ہاتھ کھولنا اِن کے سامنے جائز ہے باقی تمام بدن کا چھپانا فرض ہے۔ اِس کی طرف عورتوں کو بالکل توجہ نہیں۔ (التبلیغ وعظ کساء النساء  ج ٧  ص ١٦٧) ۔(جاری ہے)
شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 
عید الفطر کے بعد مزید چھ دن کے روزے رکھنا بہت فضلیت اَور ثواب کا کام ہے۔ عید الفطر کے بعد کے چھ روزے ماہ شوال میں رکھے جائیں خواہ وہ مسلسل رکھے جائیں یا  وقفہ وقفہ سے رکھے جائیں، غرض یہ کہ اِس ماہ میں چھ روزوں کی تعداد پوری ہوجائے۔ اَحادیث میں اِس کی بہت زیادہ فضلیت آئی ہے جو مندرجہ ذیل اَحادیث سے معلوم ہوتی ہے۔
حضرت اَبو اَیوب اَنصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم  ۖ نے فرمایا کہ جس شخص نے رمضان المبارک کے روزے رکھے پھر چھ روزے شوال کے مہینہ میں رکھے تو یہ ایسا ہوگیا جیسا کہ اُس نے سال بھرکے روزے رکھے۔ پورا سال روزے رکھنے کا جتنا ثواب ہے اُس کے برابر ثواب شوال کے مہینہ میں چھ دِن کے روزے رکھنے کا ملتا ہے۔ 
حضرت اِبن ِعمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم  ۖ نے فرمایا جس شخص نے رمضان المبارک کے روزے رکھے اَور شوال کے مہینہ میں چھ روزے رکھے تو وہ گناہوں سے ایسا پاک ہو جاتا ہے جیسے آج اپنی ماں کے بطن سے پیداہوا ہو یعنی بچہ ماں کے پیٹ سے جیسا گناہوں سے پاک صاف پیدا ہو تاہے اِسی طرح رمضان المبارک کے روزے رکھنے کے بعد شوال میں چھ روزے رکھنے سے بھی وہ گناہوں سے اِسی طرح پاک و صاف ہوجاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِن باتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائیں، آمین۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter