ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013 |
اكستان |
|
جیساکہ غیر مردوں کے سامنے بدن کھولنا۔ پس اِن سے تمام بدن کو اِحتیاط سے چھپاؤ، صرف منہ اَور قدم اَور گٹے تک ہاتھ کھولنا اِن کے سامنے جائز ہے باقی تمام بدن کا چھپانا فرض ہے۔ اِس کی طرف عورتوں کو بالکل توجہ نہیں۔ (التبلیغ وعظ کساء النساء ج ٧ ص ١٦٧) ۔(جاری ہے) شوال کے چھ روزوں کی فضیلت عید الفطر کے بعد مزید چھ دن کے روزے رکھنا بہت فضلیت اَور ثواب کا کام ہے۔ عید الفطر کے بعد کے چھ روزے ماہ شوال میں رکھے جائیں خواہ وہ مسلسل رکھے جائیں یا وقفہ وقفہ سے رکھے جائیں، غرض یہ کہ اِس ماہ میں چھ روزوں کی تعداد پوری ہوجائے۔ اَحادیث میں اِس کی بہت زیادہ فضلیت آئی ہے جو مندرجہ ذیل اَحادیث سے معلوم ہوتی ہے۔ حضرت اَبو اَیوب اَنصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ۖ نے فرمایا کہ جس شخص نے رمضان المبارک کے روزے رکھے پھر چھ روزے شوال کے مہینہ میں رکھے تو یہ ایسا ہوگیا جیسا کہ اُس نے سال بھرکے روزے رکھے۔ پورا سال روزے رکھنے کا جتنا ثواب ہے اُس کے برابر ثواب شوال کے مہینہ میں چھ دِن کے روزے رکھنے کا ملتا ہے۔ حضرت اِبن ِعمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ۖ نے فرمایا جس شخص نے رمضان المبارک کے روزے رکھے اَور شوال کے مہینہ میں چھ روزے رکھے تو وہ گناہوں سے ایسا پاک ہو جاتا ہے جیسے آج اپنی ماں کے بطن سے پیداہوا ہو یعنی بچہ ماں کے پیٹ سے جیسا گناہوں سے پاک صاف پیدا ہو تاہے اِسی طرح رمضان المبارک کے روزے رکھنے کے بعد شوال میں چھ روزے رکھنے سے بھی وہ گناہوں سے اِسی طرح پاک و صاف ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِن باتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائیں، آمین۔