Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

61 - 64
 نبی اَکرم  ۖنے ایک دُوسری حدیث میں اِرشاد فرمایا ہے کہ جو شخص قرض اَدا کئے بغیر مرجائے تو قیامت میں اُس کے بدلہ میں اُس کی نیکیاں حقدار کو دِلوائی جائیںگی۔ (الترغیب والترہیب، حدیث: ٢٨٠٢) اَور ایک روایت میں ہے کہ اِنسان کا نفس اپنے قرضہ کی وجہ سے معلق رہتا ہے یہاں تک کہ اُس کی اَدائیگی نہ کردی جائے۔ ( اَلترغیب والترہیب، حدیث: ٢٨١٥) اِس لیے اَولاً تو بلا ضرورت کسی سے قرض لینا نہیں چاہیے اَور اگر لے لیا ہے تو جلد اَدائیگی کی فکر کرنی چاہیے۔
دُنیا بس چند روزہ ہے  :
حَتّٰی ِذَا کَانَتِ الشَّمْسُ عَلٰی رُؤُوْسِ النَّخْلِ وَاَطْرَافِ الْحِیْطَانِ فَقَالَ اَمَا اِنَّہُ لَمْ یَبْقَ مِنَ الدُّنْیَا فِیْمَا مَضٰی مِنْہَا ِلَّا کَمَا بَقِیَ مِنْ یَوْمِکُمْ ہٰذَا فِیْمَا مَضٰی مِنْہُ۔ ( سنن ترمذی  رقم الحدیث  ٢١٩١ )
 اِس کے بعد جب آپ  ۖ کو خطاب فرماتے ہوئے اِتنی دیرہوگئی کہ دُھوپ  کھجور کے درختوں اَور دِیواروں پر پڑنے لگی تو آپ  ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ خبردار ہوجاؤ دُنیا بس اَب اِتنی ہی بچی ہے جتنا یہ تمہارا دِن باقی ہے۔
نبی اَکرم  ۖ نے ایک محسوس مثال سے دُنیا کی مابقیہ عمر کو بیان فرمایا ہے کہ اَب گویا کہ  دن ڈوبا ہی چاہتا ہے اَور آفتابِ حیات لب ِغروب تک پہنچ چکا ہے۔ اَب اگر صرف اِس مختصر ترین وقت کے لیے ہی کوئی آدمی تگ ودو اَور جدو جہد کرے اَور اُس کے بعد جو ہمیشہ کی زندگی آنے والی ہے اُس سے اِعراض کرے اَور اُس کی فکر نہ کرے تو اُس سے بڑا بدنصیب اَور کوئی نہیں ہوسکتا۔
اَفسوس ہے کہ آج ہمارے ذہن ودماغ پر یہی مختصر ترین دُنیا اَور اُس کی شان وشوکت حاوی ہوچکی ہے، مال ودولت، عہدہ و منصب اَور معمولی اَور عارضی شہرت وعزت کے حصول کے لیے ایک دُوسرے میں ہوڑ لگی ہوئی ہے اَور اَکثر لوگ اَنجام سے بے خبر ہوکر اِن ہی چند روزہ لذتوں کے حصول کے لیے سرگرداں نظر آرہے ہیں۔ یہ صورتِ حال ایک مسلمان کے لیے اِنتہائی قابل ِتشویش ہے۔ 
ہمیں حضور  ۖ (جن سے بڑھ کر ہمارا خیر خواہ کوئی نہیں ہوسکتا) کے مذکورہ بالا حکیمانہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter