ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013 |
اكستان |
|
کہ اِتنی بڑی مشین کو خود ہی چلا رہے تھے اَور جس پرزے کو جہاں سے چاہا نکال لیا اَور جہاں چاہا لگایا اَورذرا بھی خلل رُونما نہ ہوا۔ حضرت خالد رضی اللہ عنہ کو سپہ سالاری سے معزول کرنے کے بعد قنسرین کی حکومت پر مامور کیا اَور وہاں اُنہوں نے کسی شاعر کو جس نے اُن کی مدح لکھی تھی ایک ہزار روپیہ اِنعام دیا۔ یہ خبر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو مِلی تو آپ نے حضرت اَبو عبیدہ رضی اللہ عنہ کو لکھا کہ خالدرضی اللہ عنہ کو میں نے قنسرین کی حکومت سے معزول کیا اُن کو اَپنے پاس بلا کر مجمع عام میں اُن کا عمامہ اُن کے سر سے اُتار کر اُسی عمامہ سے اُن کے ہاتھ بندھواؤ اَور اُن سے پو چھو کہ اِس شاعر کو اِتنی بڑی رقم کہاں سے دی ؟ اگربیت المال سے دی تو خیانت کی اَور اگر اَپنے پاس سے دی تو اِسراف کیا چنانچہ حضرت خالد رضی اللہ عنہ کے ساتھ یہی برتاؤ کیا گیا اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ باوجود اِس جلالت و شجاعت کے دم نہ مار سکے۔ اِس کے بعد حضرت خالد رضی اللہ عنہ کو آپ نے کسی عہدہ پر مقرر نہیں کیا، لیکن ایک گشتی فرمان میں حکام کو اِطلاع دی کہ خالد رضی اللہ عنہ کو کسی خیانت کی وجہ سے معزول نہیں کیا۔ حضرت فاروق رضی اللہ عنہ کی اِس سیاست کا نتیجہ یہ تھا کہ جیسا اَمن اَور جیسا عدل و اِنصاف اُن کے زمانہ میں رہا اُس کی نظیر نہ اُس سے پہلے کبھی پائی گئی نہ اُس کے بعد۔ (جاری ہے) جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے دارالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں(٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثوا ب ریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اجر ہے ۔ (ادارہ)