Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012

اكستان

39 - 65
 عید الفطر کی رات کا نام ''لیلة الجائزہ'' یعنی اِنعام کی رات رکھا گیا ہے۔ جب عید کی صبح ہوتی ہے تو حق تعالیٰ شانہ فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجتے ہیں وہ زمین پر اُتر کر تمام گلیوں، راستوں کے سِروں پر کھڑے ہوجاتے ہیں اَور ایسی آواز سے جن کو اِنسان اَور جنات کے سوا ہر مخلوق سنتی ہے پکارتے ہیں کہ اے محمد  ۖ  کی اُمت اُس ربِ کریم کی درگاہ کی طرف چلو جو بہت زیادہ عطا  فرمانے والا ہے اَور بڑے بڑے قصور کو معاف کرنے والا ہے۔ پھر جب لوگ عید گاہ کی طرف نکلتے ہیں تو حق تعالیٰ شانہ فرشتوں سے دریافت فرماتے ہیں کہ اُس مزدور کا بدلہ کیا ہے جو اَپنا کام پورا کر چکا ہو۔ وہ عرض کرتے ہیں کہ ہمارے معبود اَور ہمارے مالک اِس کا بدلہ یہی ہے کہ اُس کی مزدوری پوری پوری دی جائے تو حق تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے فرشتو میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اِن کو رمضان کے روزوں کو اَور تراویح کے بدلہ میں اپنی رضا اَور مغفرت عطا کردی ہے۔ 
اَور بندوں سے خطاب فرما کر اِرشاد ہوتا ہے کہ اے میرے بندو! مجھ سے مانگو، میری عزت کی قسم! میرے جلال کی قسم! آج کے دِن اپنے اِس اجتماع میں مجھ سے اپنی آخرت کے بارے میں جو سوال کرو گے عطا کروں گا اَور دُنیا کے بارے میں جو سوال کرو گے اِس میں تمہاری مصلحت پر نظرکروں گا، میری عزت کی قسم! جب تک میرا خیال رکھوگے میں تمہاری لغزشوں کی پردہ پوشی کرتا رہوں گا اَور  اُن کو چھپاتا رہوں گا۔ میری عزت کی قسم !میرے جلال کی قسم!میں تمہیں مجرموں (اَورکافروں) کے سامنے رُسوا نہ کروں گا بس اَب بخشے بخشائے اپنے گھروں کو لوٹ جاؤ۔ تم نے مجھے راضی کردیا اَور میں تم سے راضی ہو گیا۔ پس فرشتے اِس اَجرو ثواب کو دیکھ کر جو اِس اُمت کو فطر کے دِن ملتا ہے خوشیاں مناتے ہیں اَور کھل جاتے ہیں۔ (الترغیب  ج ٢  ص٩٩) 
اِن مذکورہ اَحادیث سے معلوم ہوا کہ عید اَور شب ِ عید دونوں ہی بہت فضیلت واہمیت کی حامل ہیں اَور یہ اِنعامات ِ اِلٰہی کی وصولی اَور خوشنودی حاصل ہونے کا مبارک دِن ہے مگر ہماری شامت ِاعمال یہ ہے کہ ہم اِن مبارک شب و روز میں غلط قسم کے کاموں اَور گناہوں میں ایسے منہمک ہوجاتے ہیں کہ اُس دِن بجائے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے اللہ تعالیٰ کی نا راضگی مول لیتے ہیں۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 رف اول 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 اَذان اَور درُود شریف : 7 3
5 مثال سے وضاحت : 7 3
6 حنفی مسلک یہی ہے : 7 3
7 ''حَوْل '' اَور'' قُوَّةْ '' میں فرق : 8 3
8 ''فلاح'' کا مطلب : 8 3
9 درُود شریف اَذان کے بعد کیوں ؟ 9 3
10 اَذان میں پہلا بگاڑ شیعوں نے کیا : 9 3
11 حنفیوں میں پیدا ہونے والے اہلِ بدعت کی اِیجاد : 10 3
12 مثال سے وضاحت : 10 3
13 بریلی میں بھی کوئی بریلوی ایسا کرتا ہے اَور کوئی نہیں کرتا : 10 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ٣ ، آخری 12 1
15 ایک جامع صفات شخصیت 12 14
16 حق گوئی : 12 14
17 حضرت مفتی صاحب اَور جمہوریت : 13 14
18 اَساتذہ سے تعلق اَور غایت ِ اِحترام : 13 14
19 حضرت مدنی نوراللہ مرقدہ سے تعلق : 14 14
20 اَنابت و خشیت : 16 14
21 قرآنِ پاک سے تعلق و شغف : 16 14
22 خوش طبعی : 16 14
23 حسن ِخاتمہ : 18 14
24 مکتوب ِگرامی 21 1
25 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
26 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 25
27 کرامات : 24 25
28 پردہ کے اَحکام 29 1
29 عورتوں کے نام کا پردہ : 29 28
30 عورت کے نام کا پردہ : 30 28
31 سیرت خلفائے راشدین 31 1
32 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 31 31
33 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کابیان : 31 31
34 شب ِقدر قرآن وسنت کی روشنی میں 33 1
35 عید اَور ماہ ِ شوال کی فضیلت 36 1
36 شب ِعید کی فضیلت : 37 35
37 شب ِ عید کی بے قدری : 38 35
38 عید کے دِن کی فضیلت : 38 35
39 عید کی سنتیں : 40 35
40 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 35
41 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت : 40 35
42 وفیات 41 1
43 قسط : ٨ ، آخری مروجہ محفل ِمیلاد 42 1
44 مساجد میں اَشعار پڑھنا ممنوع ہیں : 42 43
45 '' ایک شبہ اَور اُس کا جواب '' 44 43
46 خلاصۂ کلام : 45 43
47 قسط : ٥ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 46 1
48 صکوک ِ اِجارہ کے ایک کیس کا مطالعہ 47 47
49 صکوک ِمضاربت 49 47
50 صکوک ِ مضاربت کے تداول (تجارت) کا حکم : 49 47
51 صکوکِ مضاربت کی واپس خرید کا مسئلہ : 50 47
52 صکوک ِ مضاربت کے بارے میں مجمع فقہ اِسلامی کی قراداد میں ہے : 50 47
53 قسط : ٤شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 54 1
54 بقیہ : سیرت خلفائے راشدین 58 31
55 قسط : ٥ ، آخری عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 59 1
56 بوڈمر کی تجاویز : 60 55
57 چہ باید کرد : 62 55
Flag Counter