Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012

اكستان

40 - 64
میں ڈالنے کا یا نقصان پہنچانے کا قصد نہ ہو۔ 
جب یہ تمام شرائط موجود ہوں تو دین کی بیع جائز ہے اَور اَگر اِن میں سے ایک بھی شرط مفقود ہو تو بیع جائز نہ ہوگی۔ 
(3)  جب موجودات اعیان و منافع ہوں  : 
عمل میں سرمایہ لگانے کے بعد موجودات اعیان و منافع کی صورت اِختیار کر لیتے ہیں مثلًا منصوبہ سازمشینیں اَور آلات خرید لے تاکہ اُن کو اُجرت پر دے یا زمین خرید کر اُس کی اِصلاح کرے یا اُس پر عمارت تعمیر کرے اَور پھر اُس کو اُجرت پر دے۔ 
موجودات تنہا اَعیان (اَشیاء ) ہوں یا تنہا منافع ہوں یا اَعیان و منافع کا مجموعہ ہوں صکوک  مالی اَشیاء میں حصہ کی نمائندگی کرتے ہیں اَور اِسی وجہ سے کسی بھی شرط یا قید کے بغیر اُن کا تداول جائز ہے۔ 
(4)  جب موجودات میں نقود، دیون، اعیان اَور منافع مِلے جُلے ہوں  : 
اِس حالت میں صکوک اُن ملی جلی چیزوں کے غیر متعین (مشاع) حصے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اِن صکوک کا معاملہ کمپنیوں کے حصص جیسا ہے کہ طرفین کی رضا مندی سے اُس قیمت کے عوض میں جس پر دونوں راضی ہوں بیع و شراء کے ساتھ تداول جائز ہے خواہ وہ قیمت صکوک کی قیمت اِسمیہ کے مساوی ہو یا اُس سے کم و بیش ہو۔ 
لیکن بعض فقہا کے نزدیک یہ معاملہ اُس وقت جائز ہے جب نقود(نقدی) و دَیون سے اَعیان و منافع نسبتًا زیادہ ہوں کیونکہ شریعت ِ اِسلامیہ غالب پرکل والا حکم لگاتی ہے۔ مجمع فقہ اِسلامی نے اِس صورت کو اِختیار کیا ہے۔ 
بعض دیگر حضرات نے موجودات کے محض مخلوط ہونے کو کافی سمجھا اَور اُنہوں نے اعیان و منافع کے غلبہ کی شرط نہیں کی بلکہ تبعیت کو اِختیار کیا۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ جس شے کی علیحدہ مستقل بیع جائز نہیں اُس کی بیع اُس وقت جائز ہے جب وہ کسی اَور قابل ِ فروخت شے کے تابع ہو۔ فتاوی مجموعة البرکة
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 اِن کی بلند فکر اَور آپ ۖ کا اِن پر اعتماد : 8 3
5 قرآن اَور اِبن مسعود : 8 3
6 حضرت عمر اَور اِبن مسعود : 9 3
7 اَفضلیت کا تعلق ہماری رائے سے نہیں اَللہ کی پسند سے ہے : 9 3
8 اَفضلیت کا تعلق ہماری رائے سے نہیں اَللہ کی پسند سے ہے : 9 3
9 اِن کی کوفہ آمد اَور خدمات : 10 3
10 کافروں کی تعزیرات کی اِسلامی قوانین پر ترجیح : 10 3
11 حضرت اِبن مسعود اَور کوفہ : 10 3
12 اِسلام کا عدالتی نظام ،یہودی مسلمان ہوگیا : 11 3
13 اَسماء الرجال میں اِن کا مقام : 12 3
14 اِن کی تواضع اَور ہدایات : 13 3
15 صحابہ کرام کا مقام اِبن ِمسعود کی زبانی : 14 3
16 اللہ سے اُمید بھی خوف بھی : 15 3
17 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ١ 16 1
18 حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نوراللہ مرقدہ 16 17
19 ایک جامع صفات شخصیت 16 17
20 اَساتذہ 16 17
21 تعظیم ِاَساتذہ : 20 17
22 قسط : ٢٤ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
23 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 1
24 تعلیم ِ سلوک : 22 23
25 تسبیحات ِ ستہ : 22 23
26 قسط : ١٠ پردہ کے اَحکام 25 1
27 چہرہ کا پردہ واجب ہونے کی شرعی دَلیل : 25 26
28 ایک شبہ اَور اُس کا جواب : 26 26
29 چہرہ کا پردہ واجب ہونے کی قطعی دلیل : 26 26
30 چہرہ کا پردہ ضروری ہونے کی ایک اَور دَلیل : 27 26
31 عورت کے لیے چہرہ کھولنے اَور مردوں کو دیکھنے کا شرعی حکم : 27 26
32 قسط : ٦ مروجہ محفل ِمیلاد 29 1
33 بریلوی حضرات کا شیخ عبد الحق محدث دہلوی کی ایک عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 29 32
34 حضرت شیخ کی پوری عبارت ملاحظہ ہو : 29 32
35 قسط : ٦سیرت خلفائے راشدین 32 1
36 حالات بعد ِ ہجرت : 32 35
37 غزوۂ بدر : 32 35
38 غزوۂ اُحد : 34 35
39 غزوۂ خندق و خیبر : 34 35
40 قسط : ٣ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 35 1
41 صکوک کے اِجراء کا منشور 36 40
42 تداولِ صکوک (صکوک کی خریدو فروخت ) 37 40
43 اِسلامی صکوک کے تداول کے شرعی ضابطے : 37 40
44 (1 ) جب اَکثر موجودات نقدی ہوں : 38 40
45 (2) جب اَکثر موجودات دیون ہوں : 38 40
46 (3) جب موجودات اعیان و منافع ہوں : 40 40
47 (4) جب موجودات میں نقود، دیون، اعیان اَور منافع مِلے جُلے ہوں : 40 40
48 منقبت خالُ المؤمنین سیّدنا اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ 45 1
49 قسط : ٢، آخری بنیادپرستی کامصداق ! مغرب کی نظرمیں 47 1
50 حصولِ علم کے لیے ضروری چیز : 47 49
51 طالب ِعلمی کے زمانہ میں حصولِ علم کے علاوہ دیگر مشغولیات سے بچنا : 48 49
52 طلب ِعلم کے زمانہ میں غیر علمی سرگرمی اپنے آپ کو خراب کرنا ہے : 50 49
53 نصابِ تعلیم کا مقصد : 51 49
54 مدرسے کو ہرقسم کی تحریک سے پاک رکھیں : 53 49
55 قسط : ٢شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 54 1
56 قسط : ٣ عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 57 1
57 (٣) نئے کلمات کی گنجائش : 57 56
58 (٤) قابلِ قبول صوتی نظام : 58 56
59 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter