ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012 |
اكستان |
|
قسط : ٢٤ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی تعلیم ِ سلوک : غالبًا ٧٢ھ کا واقعہ ہے کہ حضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب لدھیانوی حضرت کے یہاں تشریف لائے اَور عرض کیا حضور اَب آپ تو تصوف اَور سلوک میں مشغول ہوگئے ہیں اَور ہمارے اَندر بڑھاپے کی وجہ سے اِتنی جان نہیں کہ مجاہدات وریاضات اَور چلہ کشی کریں۔ حضرت رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ میں نے سلوک کو نہایت آسان کردیا ہے اَور وہ تعلیم مقرر کردی ہے کہ ضعیف سے ضعیف اَور کمزور سے کمزور بھی اِس پر عمل کر کے منزلِ مقصود تک پہنچ سکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ آپ سلوک کے مجدد ہیں، طریق ِاَربعہ کی تعلیمات خصوصًا خاندانِ چشتیہ کی تعلیمات ،سلوک کا نچوڑ اَور خلاصہ آپ نے طالبانِ مولیٰ کو تعلیم فرمایا اَور تھوڑے عرصہ میں سینکڑوں کو واصل باللہ کردیا۔ ہم ذیل میں حضرت رحمة اللہ علیہ کی تعلیمات ِسلوک کا مختصر تذکرہ کرتے ہیں۔ تسبیحات ِ ستہ : سُبْحَانَ اللّٰہِِ سوبار اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ سو بار لَآ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ سو بار اَللّٰہُ اَکْبَرُ سو بار اِسْتِغْفَارْ سو بار درُود شریف سو بار۔ یہ ذکر تو اَوّل دِن ہی بیعت کرنے کے بعد تعلیم فرمادیتے تھے اِس کے بعد اگر کوئی سلوک میں