ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012 |
اكستان |
|
عبداللہ اِبن مسعود رضی اللہ عنہ کا نام ہے میں نے یہ چند جگہ دیکھا کتابوں میں جو اَسماء الرجال کی ہیں حالانکہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ تو عشرۂ مبشرہ میں نہیں ہیں اَور طرح کی فضیلتیں تو بہت ہیں مگر جو دَس حضرات ہیں عشرۂ مبشرہ اُن میں نہیں ہیں ۔ مگر علمی مقام اِن کا اُن خلفاء کے بعد ہے فورًا تو اِس لیے علمی مقام کے اِعتبار سے اِن کو وہ درجہ دیا جاتا ہے۔ اِن کی تواضع اَور ہدایات : اَب اِتنی فضیلتیں جمع ہوگئیں لیکن اِن کا یہ حال ہے تواضع کی وجہ سے ،اِن کی روایت ملتی ہے فرماتے ہیں : مَنْ کَانَ مُسْتَنًّا فَلْیَسْتَنَّ بِمَنْ قَدْ مَاتَ جو بھی کوئی کسی کے پیچھے چلنا چاہتا ہے پیروی کرنا چاہتا ہے تو اُسے چاہیے کہ اُس کی پیروی کرے جو دُنیا سے رُخصت ہو چکا ہے۔ فَِنَّ الْحَیَّ لَا تُؤْمَنُ عَلَیْہِ الْفِتْنَةُ چونکہ زِندہ جب تک زندہ ہے کوئی پتہ نہیں کس وقت وہ آزمائش میں پڑ جائے اَور جب آزمائش میں پڑتا ہے تو پھر نکل بھی سکتا ہے اُس سے یا نہیں، کوئی پتہ نہیں گویا اپنی طرف سے توجہ ہٹا دی اُنہوں نے، کہ میں تمہیں نہیں کہتا کہ میری پیروی کرو اپنے آپ کو بچایا گویا اُنہوں نے۔ أُولٰئِکَ اَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جو حضرات دُنیا سے رُخصت ہو چکے ہیں حضرت عمر اَور اُن سے پہلے اَبو بکر اَور بہت سے حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم رُخصت ہو چکے ہیں اہلِ بدر بہت سارے شہید ہو چکے تھے یہ زمانہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا تھا اَور اِن کی وفات حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت سے کوئی دو ڈھائی سال پہلے ہوئی ہے سن ٣٢ ھ میں ہوئی ہے غالبًا اِن کی وفات ،تو بہت سارے لوگ وفات پا چکے تھے ٣٢ھ تک۔