ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! آج کل ملک ِعزیز جن حالات سے گزر رہا ہے اُن پر ہر شخص دِل گرفتہ اَورپریشان ہے لوڈشیڈنگ نے پوری قوم کو مضطرب کر رکھا ہے اَور وہ ہنگامہ و اِحتجاج اَور توڑ پھوڑ پر اُتر آئی ہے۔ کراچی میں قتل و غارت گری رُکنے میں نہیں آرہی بلوچستان میں بغاوت کے شعلے بلند ہورہے ہیں مہنگائی اَور بیروزگاری نے ہر شخص وخاندان کا جینا حرام کردیا ہے معاشی عدمِ مساوات، سماجی ناہمواریوں نے قوم کو ذہنی مریض بنادیا ہے دُکھ کے مارے بھوکے ماں باپ اپنے بچوں کو فروخت کر رہے ہیں۔ نسلی، لسانی، گروہی، سیاسی، علاقائی اَور صوبائی اِختلافات کا خاتمہ کر کے ایک متحد قوم کو اَندرونی اَور بیرونی مصائب و آلام کے مقابلے کے لیے تیار کرنے کے بجائے حکمرانوں اَور سیاستدانوں نے اَپنے اَپنے حامیوں کو جلسے اَور جلوسوں پر لگادیا ہے۔ کہیں سزا یافتہ وزیر اعظم کی حمایت میں نعرہ بازی ہورہی ہے اَور کہیں مہاجر کہیں سرائیکی کہیں ہزارہ صوبے کے قیام کا مطالبہ۔ وفاق اَور پنجاب کی سرد لڑائی سے جہاں روز بروز ملک کی معاشی و اِقتصادی حالت بگڑ تی جارہی ہے وہیں ملک ِعزیز کی سالمیت کو بھی خطرات لاحق ہو رہے ہیں، آئے دِن علماء کرام کے ناحق قتل