Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

57 - 65
کوئی شخص یاملزم خود قانونی دفاع یا اپنی پسند کے قانونی ماہر سے قانونی معاونت کے حق سے اِنکار بھی نہیں کرسکتا۔ آئین کی دفعہ 10کی شق 1 کے مطابق کسی بھی ملزم کی سزائے موت پر اُس وقت تک عمل درآمد  نہیں ہو سکتا جب تک ہائی کورٹ کا ڈویژنل بنچ اِس کی توثیق نہ کردے۔ 
Criminal Procedure Code 1898کے Section 374  میںیہ اَمر وضاحت کے ساتھ موجود ہے  : 
''374۔جب سیشن کورٹ کسی شخص کو سزائے موت سنادے تو یہ مقدمہ ہائی کورٹ میں پیش کیا جائے گا اَور اُس وقت تک سزا پر عمل درآمد نہیں ہوسکتا جب تک ہائی کورٹ سزائے موت کی توثیق نہ کردے۔ '' 
اگرکسی ملزم کو سیشن جج یا اَیڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے سزا ہوجائے تو وہCriminal Procedure Code 1898 کے سیکشن410کے تحت ہائی کورٹ میں اپیل کر سکتا ہے۔ کسی ملزم کی اِس سطح پر بریت کی صورت میں صوبائی حکومت پبلک پر اسیکیوٹر کو Criminal Procedure Code 1898کے سیکشن 417 کے تحت ہائی کورٹ میں اپیل کی ہدایت کرسکتی ہے، ہائی کورٹ کے سوا کسی بھی عدالت سے بریت کا حکم جاری ہونے پر اِس سے متاثرہ فریق سیکشن 417 کی ذیلی شق 2A کے تحت ہائی کورٹ میں اپیل کرسکتا ہے۔ 
مقدمہ جو ہائی کورٹ میں سیکشن 374 کے تحت آیا ہو۔Criminal Procedure Code 1898 کے سیکشن 376 کے تحت ہائی کورٹ اُس میں سزا کی توثیق کرسکتی ہے یا کوئی نئی سزا دے سکتی ہے یا اِسی اِلزام میں یا کسی دُوسرے اِلزام میں دوبارہ سماعت کا حکم دے سکتی ہے۔ 
یہاں اِس اَمر کا جائزہ بھی لینا ضروری ہے کہ بعض لوگ پروپیگنڈے کے زیر اَثر ایک غلط تصویر پیش کرتے ہیں کہ پاکستان کا Procedural  قانون اِنسانی حقوق کے عالمی معیار کے مطابق نہیں یاپھر اُنہیں عالمی سطح پر تسلیم نہیں کیا جاتا۔ یہ تأثر سراسر بے بنیاد اَور غلط ہے۔ اِس حوالے سے قریب ترین مثال بھارت کی  پیش کی جاسکتی ہے جہاں  Code of Criminal 1974 کے Chapter XXVIII  میں بھی سزائے موت کے حوالے سے یہی طریقہ کار دِیا گیا ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter