Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

32 - 65
روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 
(  حضرت مولانا محی الدین صاحب رحمة اللہ علیہ  )
روزہ ایک دینی فرض اَور ایسی عبادت ِ محمودہ ہے کہ جملہ اَنبیاء کرام کی شریعتوں میں موجود ہے اَورتمام آسمانی کتابوں میں اِس کا بیان اَور اِس کے فضائل مذکور ہیں۔ ہاں اَحوال و ظروف اَور زمان و مکان کے لحاظ سے روزہ کی کیفیت اَور اِس کی اَدائیگی کاطریقہ مختلف رہا ہے جیسا کہ اِختلافِ شرائع کے بیان میں قرآن نے فرمایا  لِکُلٍ جَعَلْنَا مِنْکُمْ شِرْعَةً وَّ مِنْھَاجًا  لیکن اِس اِختلاف کے باوجود تمام مذاہب ِسابقہ کا روزہ کی فرضیت پراِتفاق ہے جیسا کہ اِرشاد ہے  : یٰآ اَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ اَیَّامًا مَّعْدُوْدَاتٍ۔(سُورۂ بقرہ)'' اے شریعت ِ محمدیہ کے ماننے والو! تم پر روزہ فرض کیا گیاہے جس طرح اَگلوں پر فرض کیا گیا تھا تاکہ تم پرہیز گار بن جاؤ، گنتی کے چند اَیام تک روزہ رکھنا ہے۔ '' 
روزہ اَگلی اُمتوں پر جن دِنوں میں فرض کیاگیاتھا اِس بارے میں علماء نے اِختلاف کیا ہے کہ آیا وہ رمضان کے مہینہ میں تھایاہر ماہ میں تین دِن تھا یا اِس کے علاوہ لیکن تمام علماء اِس بات پر متفق ہیں کہ بے شک تمام اَگلی اُمتوں پر روزہ فرض تھا۔ 
روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو نفس کو پاکیزہ اَور قلب کو اَلائش سے صاف کردیتی ہے اَور خوف ِاِلٰہی کا شجرہ ٔطیبہ دِل میں بٹھادیتی ہے۔ روزہ ایک ایسی مخفی عبادت ہے کہ سوائے خدا کے کسی کوخبر نہیں ہوتی۔ اِسی لیے اللہ نے اِس کی نسبت اپنی طرف کر لی ہے اَور دُوسرے فرائض کے بر خلاف اِس کے اَجروثواب کی حدو د کو پوشیدہ رکھاہے۔ گویا یہی صوم ایک راز ہے اَللہ اَور اُس کے بندوں کے درمیان۔ پس قیامت کے دِن بھی سوائے روزہ داروں کے کوئی اِس کی جزا کو نہ جانے گا۔ اِس بارے میں اَحادیث وآثار بھرے پڑے ہیں۔ 
ایک حدیث میں رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ بندہ کے ہر عمل کی نیکی سات سو تک بڑھائی جاتی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter