Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

55 - 65
قسط  :  ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ
(  جناب مولانا قاری محمد حنیف صاحب جالندھری ،ناظمِ اَعلیٰ وفاق المدارس العربیہ  )
 پاکستان آئینی طورپر اِسلامی ریاست ہے جس کا تعین آئین ِ پاکستان کے دیپاچہ میں کردیا گیاہے  اَور ١٢ اپریل ١٩٧٣ء کے آئین کے تحت ملک کا نام ''اِسلامی جمہوریہ پاکستان ''ہے۔ آئین میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری کائنات پر حاکمیت ِاَعلیٰ صرف اللہ کی ہے۔ اُس کے عطاء کردہ اِختیارات کو پاکستانی عوام اِسلامی حدود کے اَندر رہتے ہوئے اِستعمال کر سکتے ہیں اَور پاکستانی عوام کا فیصلہ ہے کہ اِن کی ریاست اپنی طاقت اَور اِختیارات جمہوری اُصولوں کے مطابق عوام کی منتخب کردہ پارلیمنٹ کے ذریعہ اِستعمال کرے گی۔ آزادی، مساوات، برداشت اَور سماجی اِنصاف جیسے اُصول جن پر اِسلام زوردیتا ہے اُن کا لازمی خیال رکھاجائے گا۔ 
پاکستان کا آئین یہ بھی تقاضا کرتا ہے کہ ایسا معاشرہ تشکیل دیا جائے جس میں مسلمان اَپنی اِنفرادی اَور اِجتماعی زِندگی کو قرآن اَ ور سنت کے مطابق اِسلامی سانچے میں ڈھال سکیں، اِس کے ساتھ ساتھ آئین اَقلیتوں، پسماندہ اَور پسے ہوئے طبقات کے جائز مفادات کے مکمل تحفظ کی ضمانت بھی فراہم کرتا ہے۔ معاشرہ یہ مقاصد اُس وقت تک حاصل نہیں کر سکتا جب تک متعلقہ قانون سازی نہ کی جائے اَور اِدارے قائم نہ کیے جائیں۔ پاکستان کاریاستی مذہب اِسلام ہے اَور قرآن و سنت قانون سازی کے بنیادی اَور بڑے مآخذ۔ 
اَب بات کرتے ہیں سیکشن  295C کیvalidity کی۔ یہ قانون ایکٹ نمبر III کے ذریعہ 1986ء میں پاکستان پینل کوڈ 1860ء کا حصہ بنایا گیا۔ یہاں ضروری ہے کہ اِس قانون کو دوبارہ دیکھا جائے جو پہلے ہی ایک فیصلہ کے تحت حتمی حیثیت اِختیار کر چکا ہے جس کے تحت  :
'' اگر کوئی ایسے الفاظ لکھے یا بولے یا کسی بھی طرح اُن کا اِظہار کرے یا کسی بھی طرح بالواسطہ یابِلاواسطہ ایسا اِشارہ کنایہ کرے جس سے رسول پاک حضرت محمد  ۖ  کی شان میں گستاخی کا پہلو سامنے آئے تو یہ جرم ہوگا جس کی سزا موت یا عمر قید ہوگی اِس کے ساتھ ساتھ جرمانہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ ''
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter