Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

50 - 65
نیکیوں کا موسم 
(  حضرت مولانا مفتی جمیل احمد صاحب تھانوی  )
ہر کاروباری شخص کو سیزن کی تلاش رہتی ہے، پہلے سے اِس کی تیاری، ضروریات کی فراہمی، لوازمات کی حصولی اَور تمام اَسباب و ذرائع کی سعی میں کوئی کمی اُٹھا نہیں رکھی جاتی ہے۔ سردی کی کار آمد اَشیاء اَور لباسات کے لیے ہر کاروباری پورے سال سے کوشش کرتا رہتاہے۔ گرمی کے شربتوں مفرحات و ضروریات اَور اِسی طرح برسات کے لوازمات میں بھی بہت پہلے سے اہتمامات کیے جاتے ہیں۔ کوئی نمائش میلہ اَور اِجتماع ہو تو جگہیں اَور سامان حاصل کرنے کی دِن رات دُھن رہتی ہے۔ کارخانوں کو سیزن کے وقت کے لیے عرصہ پہلے سے تمام ضروریات فراہم کرنی اَور وقت پر دِن رات ایک کر کے کام میں لگنا ہوتا ہے۔ زراعت پیشہ اَصحاب کو بھی ہر موسم کے موافق اَور وقت وقت کے مطابق زمین کی تیاری، بیچ کی فراہمی، آبپاشی کے اِنتظامات دِن رات لگ کر کرنے ہوتے ہیں۔ ملازمین کو بھی خاص خاص اَیام میں دِن رات سر توڑ کوششیں کرنی ہوتی ہیں۔ غرض کوئی اِنسان ایسا نہیں ہے کہ اپنے کام کے سیزن میں ذرا بھی غفلت اَور کوتاہی کرنا چاہتا ہو اَور اگر کوئی غفلت یا کام میں کوتاہی کر گیا تو سارے سال سر پکڑ کر رونا پڑتاہے۔ ہر قوم کا تہوار بھی اُس کے قومی کام کا سیزن ہے جس کی ہرطرح کی تیاری میں سب منہمک رہتے ہیں اَور غفلت والا محروم قرار پاتاہے۔ 
سیزن ایسی چیز ہے کہ راحت و آرام بلکہ خوردو نوش خواب و راحت اَور تمام شوق و تفریح کو چند روز کے لیے بالائے طاق کر دیتا ہے تب کامیابی ترقی خوشحالی فارغ البالی کے خوابوں کی تعبیریں سامنے آتی ہیں اَور ذراسی کوتاہی پر محرومی ہوجاتی ہے۔ 
شاید آپ نے بھی سنا ہو کہ بعض بعض حضرات اپنے سیزن میں اِس قدر کامیابی حاصل کر لیتے ہیں  کہ سارے سال بھی کبھی اِس قدر کامیابیوں کا تصور نہیں ہوسکتا تھا یہ صرف اُن کی ہوشیاری، وقت شناسی ،  جوان ہمت اَور تندہی کا نتیجہ ہوتا ہے اَور دیدۂ عبرت کے لیے سرمۂ جلاء البصر ہے۔
ہرشخص کو سیزن کا نفع بخشی سے پورا پورا فائدہ اُٹھانا ہی کامیابی کا راز اَور غفلت و کوتاہی پریشان کن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter