ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011 |
اكستان |
|
ایک اَور جگہ فرماتے ہیں : ''دین اِسلام کی ترقی واِشاعت کے لیے اپنے دِل میں غیرمعمولی جذبہ رکھتے ہیں۔ اِسی جذبے کے تحت موصوف نے اِسلام کی اساسی تعلیمات اَور بنیادی اَرکان سے متعلق متعدد کتابیں آسان اَور سلیس اُردو زبان میں تالیف فرمائی ہیں جو بے حد مفید اَور جامع ہیں''۔ دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : حضرت قاری صاحب اگرچہ قاسمی نہیں تھے لیکن دارُ العلوم دیوبند سے اپنے تعلق کو ہمیشہ سعادت سمجھا۔ شیخ الاسلام حضرت مولاناسیّد حسین احمد صاحب مدنی قدس اللہ سرہ کے زمانۂ صدارت اَور حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی نور اللہ مرقدہ کے زمانۂ اہتمام سے دارُ العلوم کے پاکستان میں نمائندے اَور خزانچی تھے۔ ٢٦ مارچ ١٩٥٤ء کا ایک گرامی نامہ حضرت حکیم الاسلام کا حضرت قاری صاحب کے نام ہے، اُس میں تحریر فرماتے ہیں : ''دارُ العلوم کی خدمت جناب نے منظور فرمائی، ہم خدامِ دارُ العلوم اِس کے ممنون اَور شکر گزار ہیں''۔ ١٢ مئی ١٩٥٤ء کے گرامی نامے میں حضرت حکیم الاسلام تحریر فرماتے ہیں :''چندۂ دارُ العلوم کے سلسلے میں مستقلاً معتمد جناب کی ذات ہے۔ حضرت مولانا محمد شفیع صاحب کا نام محض اِنتساب کے لیے رکھا گیا تاکہ رجوع زیادہ ہو، ورنہ اَصل معتمد علیہ جناب ہیں۔ اِس لیے اَطرافِ ملک میں جب کوئی دارُ العلوم میں رقم دینے کے لیے پتہ دریافت کرتا ہے تو آں جناب کا پتہ لکھا جاتا ہے۔'' حضرت حکیم الاسلام کے بعد بھی دارُ العلوم سے والہانہ تعلق رہا۔ اِس کے لیے ایک مستقل مضمون ''حضرت مولانا قاری شریف اَحمد نور اللہ مرقدہ اَور دارُ العلوم دیوبند'' ماہ نامہ دارُ العلوم دیوبند کے لیے لکھا ہے، وہ اُس میں شائع ہورہا ہے۔ تفصیل اُس میں موجود ہے۔ پاکستان میں دیوبندی مسلک کے تمام مدارس دارُالعلوم دیوبند کی شاخیں ہیں۔ جامعہ مدنیہ لاہور، حضرت قاری صاحب کے مرشد ثانی شیخ الحدیث حضرت مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کی محنتوں کا