Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

9 - 65
ہے تواُس کو چاہیے کہ وہ خدا سے یہ دُعا کرے کہ اَیسا نہ ہو کہ وہ میرا اِستعمال کرنا چھوڑ دے بلکہ یہ ہو کہ وہ مجھے آخر تک توفیق دے کہ میں اُس کے دین کے لیے اِستعمال ہوتا رہوں صحیح دین کے لیے۔
 تو جو لوگ ایسے ماحول میں کام کریں کہ جہاں ٹکرائو ہو وہ بڑا مشکل ہے اَب روزے سارے گھر والے اگررکھیں تو بالکل آسان ہو جاتا ہے کیونکہ سارے ہی اُٹھتے ہیں سارے ہی روزے رکھتے ہیں کوئی بات ہی نہیں ماحول کا ماحول روزہ دار ہے لیکن اگر گھر میں فقط ایک آدمی روزہ رکھ رہا ہے باقی سارے اُسے ٹوکتے ہیں روکتے ہیں، کچھ کہتے ہیں کبھی کچھ کہہ دیتے ہیں تو اَب اُس کو اِس سے جو مشقت دماغی پیدا ہوگی اَور تکلیف پہنچے گی وہ بھی تو ایسے ہی ہے جیسے کسی کے بدن کو چوٹ لگ گئی ہو اَور اُسے تکلیف پہنچ رہی ہو اَور مرہم پٹی کی جارہی ہو بلکہ شاعروں نے تو یہ بھی کہا ہے  
جَرَاحَاتُ السِّنَانِ لَہَا الْتِیَامُ	وَلَا یَلْتَامُ مَا جَرَحَ اللِّسَانُ
''جو بھالے سے نیزے سے زخم لگ جائیں وہ تو جُڑجاتے ہیںاَور جو زبان سے زخم لگے وہ جُڑتا نہیں۔''   وہ ٹھیک ہونے میں نہیں آتا۔
تو زبان کی تکالیف جو وہ لوگ پہنچاتے ہیں سب کے سب اُس کے لیے باعث ِ اَجر بن رہے ہیں۔ 
حضرت مدنی   کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت  :
حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کے عقیدت مند بکثرت تھے وہ کسی کو بُرا نہیں کہنے دیتے تھے لڑپڑتے تھے اَور ایک دفعہ ایک آدمی نے کچھ کہہ دیے بُرے کلمات حضرت کے حق میں، طلباء نے وہاں سٹرائیک کردی مظاہرے کیے مطالبہ کیا کہ اِسے نکالا جائے اَور حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ نہیں غلط بات ہے تو اُنہوں نے اُس میں ایک جملہ یہ فرمایا جو میں نقل کرنا چاہتا ہوں تو فرمایا  :  '' وہ میرا دھوبی ہے وہ جو میری غیرموجودگی میں میری بُرائی کرتا ہے وہ میرے جو گناہ ہیں اُنہیں دھورہا ہے۔'' جب غیبت کرے گا کوئی آدمی کسی کی یا اِتہام لگائے گا تو ظاہر ہے کہ اُس آدمی کو حقیقتًا خدا کے نزدیک فائدہ پہنچ رہا ہے تو اُسے فرمایا کہ ''وہ میرا دھوبی ہے'' اَور تم یہ چاہتے ہو کہ میرے گناہ نہ دھوئے کوئی میرے کپڑے میلے ہی رہیں تو وہ میرا دھوبی ہے تم چاہتے ہو کہ میرا دھوبی نہ رہے اُس کو ہٹنے نہیں دیا وہ دارُالاہتمام میں تھے................ منشی ................
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter