Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

10 - 65
یا اَور چڑھاتے اُنہیں بلکہ دَبایا اُنہیںاَور یہ جملہ بھی اُنہوں نے فرمایا یہ جملہ بڑا عجیب ہے جس آدمی کی نظر آخرت پر ہو وہ تو یہی سوچے گا اُس کی سوچ یہی ہوگی کہ یہ تو میرا دھوبی ہے۔
 اِرشاد فرمایا آقائے نامدار  ۖ نے حضرتِ اَبو اُمامہ راوی ہیں اِس کے  قَالَ طُوْبٰی لِمَنْ رَاٰنِیْ وَطُوْبٰی سَبْعَ مَرَّةٍ لِمَنْ لَّمْ یَرَنِیْ وَاٰمَنَ بِیْ   ١  جس نے مجھے دیکھا اُس کو مبارک ہو اُس کے لیے  اچھائی ہے اُس کے لیے خوشی کی چیز ہے اَور اِیمان قبول کرلے مجھے دیکھا بھی ہے اِیمان بھی قبول کیا ہے  صحابی ہوگیا لیکن فرماتے ہیں کہ سات دفعہ یا سات گنی بھلائی اُس آدمی کے لیے ہے جس نے مجھے دیکھا بھی نہیں مگر اِیمان قبول کرلیا تو طُوْبٰی سَبْعَ مَرَّةٍ  سات گنا اُس کو مبارکباد دِی ہے ایک طرح سے گویا ۔ایسی مثالیں آج کے دَور میں بھی ہیں جیسے بہت بڑے بڑے لوگ کہتے ہیں کہ میں فلاں قوم کو سلام کرتا ہوں اَور  فلاں کو سلامی دیتا ہوں مطلب حوصلہ اَفزائی ہوتا ہے کہ ایسا کام کیا ہے، کارنامہ اَنجام دیا ہے۔ تو یہ کارنامے ہیں اَور اِن میں شریک ہونے کا موقع تو آج کل اچھا خاصا لگتا ہے اَلبتہ یہ خدا کا شکر ہے کہ سارے کے سارے تو نہیں خلاف ہوتے اُس کو دِل میں اچھا بھی سمجھتے ہیں بہت سے ایسے ہیں جو اَپنے سے اَچھا سمجھتے ہیں لیکن مذاق اُڑانے میں وہ سب کے ساتھ شامل ہوجاتے ہیں اَور بعضوں کا ٹکراؤ حقیقی ہوجاتا ہے ۔ 
''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں  :
یہاں ایک صاحب نے دَاڑھی رکھنے کا اِرادہ کیا تو اُن کی والدہ نے کہا بالکل نہ رکھنا اَور اگر تو نے داڑھی رکھی تو میں دُودھ نہیں معاف کروں گی اَب داڑھی رکھنے پر اِس قدر سخت بات کہی اُنہوں نے ایسے قصے ہوتے آتے ہیں اَور بالکل دِین سے ناواقفیت کی دلیل ہے اِس طرح کی بات کرنا۔ اَور دین سے ناواقفیت  کی دلیل ہے اِس طرح کی دھمکی میں آجانا کیونکہ  لَاطَاعَةَ لِمَخْلُوْقٍ فِیْ مَعْصِیَةِ الْخَالِقِ  وہ ماں ہے خفا بھی رہے گی تو کتنے دِن رہے گی کچھ دِنوں بعد ٹھیک ٹھاک ہوجائے گی۔ تو اِس درجہ میں جب آجائے معاملہ تو آدمی کتنی اُلجھن میں پڑتا ہے تو  طُوْبٰی سَبْعَ مَرَّةٍ لِمَنْ لَّمْ یَرَنِیْ وَاٰمَنَ بِیْ  اُس کو میں سات گنی مبارکباد دیتا ہوں جس نے مجھے دیکھا بھی نہیں اَوراِیمان قبول کرلیا ۔
   ١   مشکوة شریف  ص ٥٨٤
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter