Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

34 - 65
تیسرے حصہ کو سانس کے لیے رہنے دے۔'' 
دُوسرا حکیمانہ اِرشاد نبوی  ۖ  ہے کہ ''اِنسان سب سے بُر ابرتن جو بھرتاہے وہ پیٹ ہے۔'' ہر سال ایک ماہ تک روزے رکھنے اَور کھاتے وقت اعتدال پر رہنے سے سال بھر کی بے اِعتدالی سے بدن کی صحت کا بگڑا ہوا توازن درست ہوجاتاہے اَور بھی نہ جانے کتنے ایسے اَسرار اَور رموز ہیں جو اَب تک اَطباء اَور ڈاکٹروں کی نگاہوں سے مخفی ہے۔ پاک ہے وہ ذات جس نے بیماری نازل کی اَور اُس کا علاج بھی بتلادیا۔ 
تہذیب ِ نفس اَوررُوحانی اِرتقاء کے لیے توصوم نے بڑی بڑی وسعتیں پیدا کردیں چنانچہ اِرشادات ِ رسالت  ۖ  کا ایک ذخیرہ اِس باب میں موجود ہے ،اِرشاد ہے  : 
''اے جوان لوگو! تم میں سے جو کوئی اَخراجاتِ ضروریہ کی کفالت کر سکتاہے تو ضرور شادی کرنی چاہیے کیونکہ اِس سے نگاہ اَور شرمگاہ کی معصیت سے بچ جائے گا اَور جو کوئی کفالت کی قدرت نہ رکھتا ہو تو وہ روزہ رکھ لے یہ اُس کے لیے معصیت سے بچاؤ کا ذریعہ ہوگا۔'' 
دُوسری جگہ اِرشاد ہوا  :  
''جو روزہ رکھ کر جھوٹ بولنا اَور اِس پر عمل کرنا نہ چھوڑے تو اُس کے کھانا پینا چھوڑ نے سے کچھ حاصل نہیں۔'' 
کیونکہ روزہ کا مقصد ہی تہذیب ِ نفس اَور تہذیب ِ اَخلاق ہے اَور بھی بہت سی اَحادیث رسول  ۖ موجود ہیں جو روزہ دار کو زبان و دِل اَور عمل کی تطہیر پر تنبیہ کرتی ہیں۔ 
روزہ ایک طرف نفس ِاِنسانی کو شدائد و محن کا خوگر بناتا ہے تو دُوسری طرف رحم و مروّت اَور غرباء و مساکین پرعنایت کاجذبہ پیدا کرتاہے۔ نفس فورًا متوجہ ہوتاہے کہ آج میں چند روز بھوک سے پریشان ہوں اَور اللہ کے مفلس بندے سال بھر بھوک میں رہ کر کتنی پریشانیاں اُٹھاتے ہوں گے۔ یہ خیال ہوتے ہی نفس جذبۂ رفق و کرم سے معمور ہوجاتاہے اَور غرباء و مساکین کی خبر گیری کے لیے ہاتھ کھول دیتا ہے نفس کا یہ درس بالکل فطری ہے۔ 
حضرت یو سف علیہ السلام باوجودیکہ مصرکی دولت کے مالک تھے اکثر بھوکے رہا کرتے اَور جب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter