Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

51 - 65
محرومی کا ذریعہ ہے۔ 
مسلمان کا اِمتیاز  : 
مسلمان یک چشم نہیں ہے کہ اُس کو صرف ایک عالَم اَور اُسی کی کامیابی نظر آسکتی ہو اُسی کی فکر اُس کی کامیابی و ناکامی کا سرچشمہ ہو۔ وہ دو آنکھیں رکھتاہے اَور ساتوں آسمانوں کو چیر کر اُوپر جانے والی نظر رکھتاہے بلکہ وہی عالَم اُس کا منتہائے نظر ہے ۔یہ عالَم تو ایک ایکسیڈنٹ ایک ٹھوکر کھانے ایک ہچکی اَور ہارٹ فیل پر   ختم ہوجاتاہے لیکن وہ عالَم وہ ہے جس کی ناکامی اِنتہائی سخت اَور بہت دیرپاتکلیفوں اَور پریشانیوں کا سبب اَور کامیابی ہمیشہ ہمیشہ کی کامیابی ہے۔ صحیح نظراِس سے نیچے نہیں رہ سکتی۔ 
اِس کے لیے بھی ایک سیزن ہے بلکہ سیزن دَر سیزن ہے۔ عقل وہوش کا کام یہ ہے کہ وہ بہت پہلے سے اِس کے لیے تمام ذرائع و اَسباب اَور تمام ضروریات فراہم کرے، ہوشیاری اَور وقت شناسی کے ساتھ تندہی سے کام کرے ورنہ عقل درست ہے توتمام سال سر پکڑ کے روناپڑے گا اَور اگر اِحساس ہی باطل ہو جائے تو لاعلاج مرض ہے۔ 
اِنسانیت کامعیار  : 
اِنسان فرشتوں اَور جانوروں کے درمیان ایک مخلوق ہے نہ بالکل فرشتوں کی طرح کہ اِس میں معصیت کا مادّہ ہی نہ ہو اَور عبادت اُس کی سرشت ہو کہ بے اِختیار برابر صادِر ہوتی رہے اَور نہ بالکل جانور کہ اِس پر کوئی قد غن نہ ہو، تمام قوائے ظاہری وباطنی بے مہار ہوں بلکہ یہ خیرو شر دونوں کا مجموعہ ہے اِس کی زندگی ایک اِمتحان گاہ ہے کہ خیرو شر دونوں اِختیاری ہیں۔ اَب اِمتحان ہے کہ اپنے اِختیار و قدرت سے عبادتوں میں منہمک رہتااَور معصیت سے بچ بچ کر کام کرتاہے یا نہیں۔
 اِسی اِمتحان میں فیل پاس ہونا اُس کی زندگی کا مقصد ہے، یہی نہیں اِس سے بھی اُونچا ایک درجہ دیا گیا ہے کہ اِمتحان بھی سخت ترین ہے، بدی کے دو پہلوان اِس پر مسلّط ہیں (ایک اَندر کا نفس ایک باہر کا شیطان) اِن دونوں کو زیر کرکے نیکی و عبادت کرنا اَور بدیوںسے بچ نکلنا اُس کا فریضہ ہے گویا اُس کی زندگی ہر آن  ایک میدانِ جنگ ہے اَور ہر وقت فتح و شکست اُس کے لیے مقرر ہے اگر فتح مندہے توفرشتوں سے بھی اَفضل اَور اگر شکست خوردہ ہے تو اِبلیس سے بھی بدتر ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter