ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011 |
اكستان |
|
''مناقب شیخ الاسلام ''،'' علمائے ہند کا سیاسی موقف''، ''براعظم ہند پاکستان کی شرعی حیثیت''، ''علمائے حق اَور اُن کے مجاہدانہ کارنامے''، (جلد اَوّل) کی تدوین، ''مکتوبات شیخ الاسلام '' (چار حصے)، ''مکتوبات شیخ الاسلام ـ سلوک وطریقت''، ''معارفِ مدنیہ'' (تین جلدیں) ''تذکرۂ شیخ الہند'' (اَز حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنوری) اَور اِس سلسلے کی دُوسری ترتیبات وتدوینات کے علاوہ مجلس یادگار شیخ الاسلام کی مطبوعات اَور حضرت قاری صاحب کی سرپرستی کا حاصل حضرت شیخ الاسلام مولانا سیّد حسین احمد صاحب مدنی کی ''سیاسی ڈائری'' ہے جو آٹھ جلدوں اَور سات ہزار صفحات پر محیط ہے۔ اِس سلسلے کی دیگر شخصیات کے بارے میں بعض اَور اہم کام بھی ہیں جو مکتبہ رشیدیہ کراچی اَور بعض بیرونِ کراچی کے دُوسرے اِداروں نے شائع کیے ہیں ۔ اہل علم کی آراء : حضرت قاری صاحب کی خدمات پر آپ کے اُستاذ محترم اَور شیخ طریقت کے علاوہ دیگر اہلِ علم نے بھی خراجِ تحسین پیش کیا ہے، ذیل میں اُن میں سے چند کے اِقتباسات نقل کیے جارہے ہیں : آپ کے اُستاذ محترم حضرت مولانا قاضی سجاد حسین صاحب دہلوی فرماتے ہیں :''تذکرة الانبیاء مصنفہ عزیز مکرم جناب مولانا قاری شریف احمد صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ کا سرسری مطالعہ کیا، طبیعت مسرور ہوئی، عبارت شگفتہ اَور عام فہم ہے''۔ آپ کے پیر ومرشد (ثانی) حضرت مولانا سیّد حامد میاں صاحب فرماتے ہیں :''حضرت قاری صاحب مدظلہم کی تمام ہی تصانیف کو قبولِ عام حاصل ہوا ہے''۔ ایک جگہ فرماتے ہیں :''اہم بات یہ ہے کہ مولانا قاری شریف احمد صاحب نے اِن مسائل (معین الحجاج) کی تحریر میں بہت احتیاط برتی ہے۔ مزید یہ کہ طباعت سے پہلے یہ کتاب ایک جید عالم دین (مفتی محمد اکمل صاحب) کو بھی دِکھالی جو یقینا اِن کی بے نفسی، انابت اَور خلوص کی قابلِ تقلید مثال ہے''۔ حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی فرماتے ہیں :