ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011 |
اكستان |
|
لذتیں لیتے رہتے ہو اَور اپنے لیے ایک رمضان کا مہینہ مقرر کیا ہے تو اِس میں ہربات سے بچتے رہو۔(طبرانی) (٨) حضرت کعب بن عجزہ سے روایت ہے کہ حضور ۖ ایک دِن ممبر کی طرف چلے ایک سیڑھی پر چڑھے تو فرمایا آمین پھر دُوسری پر چڑھے تو فرمایا آمین پھر تیسری پر چڑھے تو فرمایا آمین۔ جب ممبر سے نیچے تشریف لے آئے تو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! (ۖ)ہم نے آج آپ سے ایک کلام سناہے۔ فرمایا کیا تم نے اُس کو سن لیا عرض کیا جی ہاں فرمایاجب میں ایک سیڑھی پر چڑھا تو جبرائیل سامنے آئے اَور کہا ہلاک ہوجائے وہ کہ جس نے ماں باپ (دونوں) یاایک کو بڑھاپے میں پایا اَور جنت میں داخل نہ ہوا، میں نے کہا آمین (پھر) بولے ہلاک ہوجائے وہ کہ آپ کا ذکر اُس کے پاس ہو اَور وہ درُود نہ پڑھے، میں نے کہا آمین (پھر) بولے ہلاک ہوجائے وہ کہ جس نے رمضان پایا اَور اُس کی بخشش نہ ہوئی میں نے کہا آمین۔ (طبرانی) (٩) ہر شے کے لیے زکوة ہے، جسم کی زکوة روزہ ہے اَور روزہ نصف صبر ہے (ابن ماجہ ) ۔ہر اِفطار پر بہت لوگ دوزخ سے آزادہوتے ہیں (مسنداحمد)۔اَورہر رات بہت لوگ دوزخ سے آزادہوتے ہیں۔ (ترمذی) (١٠) جنت کا خاص دروازہ ''ریان ''ہے ۔روزوں والے اِسی سے بُلائے جائیں گے۔ روزہ دار ہی اِس سے داخل ہوں گے جو کبھی پیاسے نہ ہوں گے۔ (بخاری و مسلم ) ہر عبادت کے لیے سیزن : حضور ۖ سے سوال کیا گیا کون سا صدقہ اَفضل ہے؟ فرمایا رمضان میں صدقہ کرنا ۔ (ترمذی) سیزن دَر سیزن میں سیزن : یہ ''لیلة القدر'' ہے قرآن مجید نے لَیْلَةُ الْقَدْرِ خَیْر مِنْ اَلْفِ شَہْرٍ (لیلة القدر ایک ہزار مہینہ سے بہت بہتر ہے) فرمایا ایک ہزار مہینوں کے تراسی سال چار ماہ ہوتے ہیں بلکہ ایک ہزار ماہ کے تیس ہزار دِن اَور تیس ہزار راتیں ہوئیں تو یہ رات اُن راتوں اَور اُن دِنوں یعنی ساٹھ ہزار سے بہتر ہوئی اَور بہترانی کی حد کوئی مقرر نہیں اِس لیے بے اِنتہا بہتر ہے ۔جب تمام رات کا یہ اَجر ہے تو اُس کی ہر ہر منٹ کا بھی اِسی قدر اَجر ہو کہ ایک ایک منٹ دُوسرے ساٹھ ساٹھ ہزار منٹ سے اَفضل ہو تو اِس سے محروم رہنا کس قدر محرومی ہے۔