Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

54 - 65
لذتیں لیتے رہتے ہو اَور اپنے لیے ایک رمضان کا مہینہ مقرر کیا ہے تو اِس میں ہربات سے بچتے رہو۔(طبرانی)
 (٨)  حضرت کعب بن عجزہ سے روایت ہے کہ حضور  ۖ  ایک دِن ممبر کی طرف چلے ایک سیڑھی پر چڑھے تو فرمایا آمین پھر دُوسری پر چڑھے تو فرمایا آمین پھر تیسری پر چڑھے تو فرمایا آمین۔ جب ممبر سے نیچے تشریف لے آئے تو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! (ۖ)ہم نے آج آپ سے ایک کلام سناہے۔ فرمایا کیا  تم نے اُس کو سن لیا عرض کیا جی ہاں فرمایاجب میں ایک سیڑھی پر چڑھا تو جبرائیل سامنے آئے اَور کہا ہلاک ہوجائے وہ کہ جس نے ماں باپ (دونوں) یاایک کو بڑھاپے میں پایا اَور جنت میں داخل نہ ہوا، میں نے کہا آمین (پھر) بولے ہلاک ہوجائے وہ کہ آپ کا ذکر اُس کے پاس ہو اَور وہ درُود نہ پڑھے، میں نے کہا آمین (پھر) بولے ہلاک ہوجائے وہ کہ جس نے رمضان پایا اَور اُس کی بخشش نہ ہوئی میں نے کہا آمین۔ (طبرانی) 
(٩)  ہر شے کے لیے زکوة ہے، جسم کی زکوة روزہ ہے اَور روزہ نصف صبر ہے (ابن ماجہ ) ۔ہر  اِفطار پر بہت لوگ دوزخ سے آزادہوتے ہیں (مسنداحمد)۔اَورہر رات بہت لوگ دوزخ سے آزادہوتے ہیں۔ (ترمذی) 
(١٠)  جنت کا خاص دروازہ ''ریان ''ہے ۔روزوں والے اِسی سے بُلائے جائیں گے۔ روزہ دار ہی اِس سے داخل ہوں گے جو کبھی پیاسے نہ ہوں گے۔ (بخاری و مسلم ) 
ہر عبادت کے لیے سیزن  : 
 حضور  ۖ  سے سوال کیا گیا کون سا صدقہ اَفضل ہے؟ فرمایا رمضان میں صدقہ کرنا ۔ (ترمذی) 
سیزن دَر سیزن میں سیزن  : 
یہ ''لیلة القدر'' ہے قرآن مجید نے  لَیْلَةُ الْقَدْرِ خَیْر مِنْ اَلْفِ شَہْرٍ  (لیلة القدر ایک ہزار مہینہ سے بہت بہتر ہے) فرمایا ایک ہزار مہینوں کے تراسی سال چار ماہ ہوتے ہیں بلکہ ایک ہزار ماہ کے تیس ہزار دِن اَور تیس ہزار راتیں ہوئیں تو یہ رات اُن راتوں اَور اُن دِنوں یعنی ساٹھ ہزار سے بہتر ہوئی اَور بہترانی کی حد کوئی مقرر نہیں اِس لیے بے اِنتہا بہتر ہے ۔جب تمام رات کا یہ اَجر ہے تو اُس کی ہر ہر منٹ کا بھی اِسی قدر اَجر ہو کہ ایک ایک منٹ دُوسرے ساٹھ ساٹھ ہزار منٹ سے اَفضل ہو تو اِس سے محروم رہنا کس قدر محرومی ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter