ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011 |
اكستان |
|
قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی توکل : وَمَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ فَھُوَ حَسْبُہ۔ (الآیة) ''جو اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتا ہے اللہ تعالیٰ اُس کی کفالت کرتا ہے۔'' قرآنِ پاک کی اِس آیت ِشریفہ کی روشنی میں معلوم ہوا کہ توکل اللہ تعالیٰ پر اعتماد کرنے کا نام ہے اَور یہ بات اُس کو میسر ہوگی جس کاا ِیمان نہایت کامل ہوگا یوں چھوٹا سا توکل تو ہر اِنسان کو حاصل ہوتا ہے، ہماری غرض معمولی توکل سے نہیں بلکہ اُس توکل سے ہے جو محمود اَور مطلوب ہے۔ آنحضرت ۖ اِرشاد فرماتے ہیں : عَجَبًا لِاَمْرِ الْمُؤْمِنِ اِنَّ اَمْرَہ کُلَّہ خَیْر وَلَیْسَ ذَالِکَ لِاَحَدٍ اِلَّا لِلْمُؤْمِنِ اِنْ اَصَابَتْہُ سَرَّآئُ شَکَرَ فَکَانَ خَیْرًا لَّہ وَاِنْ اَصَابَتْہُ ضَرَّآئُ صَبَرَ فَکَانَ خَیْرًا لَّہ ( رواہ مسلم ) ''اُس مومن کے تمام اَفعال قابلِ ستائش ہیں جو سب کے سب خیر ہی ہوں اَور یہ بات اُسی مومن کو حاصل ہوتی ہے کہ اَگر کوئی راحت اُس کو حاصل ہوتو شکر اَدا کرے اَور کوئی تکلیف یا مصیبت آئے تو صبر کرے ،ایسے مومن کے تمام اُمور خیر ہی ہوتے ہیں۔ '' توکل کا یہ مقام اُسی آدمی کو میسر آتا ہے کہ جس کو اللہ تعالیٰ پر اِتنا اعتماد اَور یقین ہو کہ خوشی و رَنج غرض ہر حالت کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے سمجھتے ہوئے راضی برضاء معبود حقیقی رہے ۔صبر اَور توکل اَور اللہ تعالیٰ پر