Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

20 - 65
آپ حضرات کی یعنی شریعت بل کی مذکورہ شق لانے والوں کی خواہش یہ ہے کہ وہ ذخیرہ تو ایک طرف لپیٹ کر رکھ دیا جائے اَور یہ بورڈ جو آج کی نفس پرست حکومت اپنے دِل پسند علماء پر مشتمل کرکے بنا  دے دین کے تمام معاملات میں سیاہ و سفید کی مالک بن بیٹھے اَور اَز سرنو اَبوحنیفہ، ابن ِ اَبی لیلیٰ، ابن ِ شبرمہ،  ابن ِ اَبی الزناد رحمہم اللہ کے دَور کی طرح ہر مسئلہ کو اُدھیڑکر بساطِ سخن دَراز کی جائے اَور سرکاری علماء کے بورڈ کو مختارِ کل اَور شرعی مقدس اُمور کا منبع قرار دیا جائے ،یہ کہاں کی دیانت و عقلمندی ہوگی اَور کوئی مسلمان جس کا آخرت پر اِیمان ہوگا اِسے کیسے تسلیم کرے گا۔ دین میں یہ ڈرامہ اَور مسخرہ پن نہ چل سکے گا۔ رجم زنا کی حد  ہے یا نہیں؟ عورت کی شہادت، عورت کی دیت پر ہر خود پسند نے ہمہ دانی کا دعویٰ کرکے قلم کی جولانی دِکھائی، شرعی مسائل پر اِسی طرح کا تماشا پھر لگے گا۔ عجب رقص ِ شتر کا منظر سامنے آئے گا اِتنا شور مچے گا کہ کان پڑی آواز سُنائی نہ دے گی۔ 
ممکن ہے شریعت بل والوں کے ذہن میں یہ ہوکہ ہم چاروں اِماموں میں سے جس کے بھی مسلک میں آسانی نظر آئے گی اِختیار کرلیں گے۔ چاروں کی فقہوں کو سامنے رکھ کر اُن میں سے آسان آسان چیزیں لے کر '' جدید فقہ'' تیار کرلیں گے لیکن ایسا کرنا سب ائمہ کے متبعین کے نزدیک جائز نہیں ہے۔ علماء نے اِس کا   نام '' تَلْفِیْقْ'' رکھا ہے یہ ممنوع ہے۔ اگر آپ لوگوں کی خواہش یہ ہے تو اِسے اِتباعِ حق نہیں کہا جائے گا اِسے  اِتباعِ ہواء کہا جائے گا اہلِ اَہواء بدعتی شمار کیے گئے ہیں۔ آپ اِس باطل اَور غلط بنیاد پر جو عمارت بنائیں گے  وہ غلط ہوگی اِسے وہی علماء صحیح کہہ سکیں گے جو دین کو دُنیا کے عوض بیچنے پر راضی ہوں۔ 
اگر مسلمانوں کو یہ سبز باغ دِکھایا جائے کہ اِس طرح کی شریعت آج کے تقاضوں پر پوری اُترسکے  گی تو یہ بھی خام خیالی سے زیادہ کچھ نہیں کیونکہ مسالک تو چاروں ہی پُرانے ہیں اگر نئے دَور تک کوئی مسلک  حاوی ہوسکتا ہے تو وہ حنفی ہی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سب دین سے بھاگنے کی صورتیں ہیں نہ کہ دین پر عمل کی ، اِس طرح کی تدابیر سے جو دین معرض ِ وجود میں آئے گا وہ'' چھوٹا دین ِ اَکبری'' ہوگا سود اَور جُوا جائز قرار دیا جائے گا وغیرہ وغیرہ۔ 
آج کل حامیانِ شریعت بل یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ علماء کے بائیس نکات دین کے نفاذ کے لیے کافی ہیں (اَوربعض لوگ تو حضرت مفتی کفایت اللہ صاحب کا اَنگریز کافر کے دَور کا ١٩٣٥ء کا فتویٰ بھی اِس اپنے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter