Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

17 - 65
لگادی کہ جب مجھے ضرورت ہوگی تو میں اِستعمال کروں گا) اِمام اَبوحنیفہ نے جواب دیا کہ بیع بھی باطل ہے اَور شرط بھی باطل ہے۔ 
عبد الوارِث کہتے ہیں کہ پھر میں اِبن ِ اَبی لیلیٰ  کے پاس گیا اَور اُن سے یہی مسئلہ پوچھا اُنہوں نے جواب دیا کہ بیع (سودا) جائز ہے اَور شرط باطل ہے۔ پھر میں ابن ِ شُبرمہ کے پاس گیا اُن سے یہی مسئلہ دریافت کیا اُنہوں نے جواب دیا کہ بیع بھی جائز ہے اَور شرط بھی جائز ہے۔ میں نے کہا، سبحان اللہ! آپ عراق کے تین فقیہ ہیں اَور ایک ہی مسئلہ میں آپس میں اِتنا اِختلاف۔ تو میں اَبوحنیفہ کے پاس گیا اُنہیں یہ بات سُنائی اُنہوں نے فرمایا کہ میں نہیں جانتا کہ اُن دونوں نے کیا جواب دیا لیکن  : حَدَّثَنِیْ عَمْرُوبْنُ شُعَیْبٍ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَھٰی عَنْ بَیْعٍ وَ شَرْطٍ ۔''مجھے عمرو بن شعیب نے اپنے والد سے اُنہوں نے اپنے دادا سے یہ روایت بیان کی ہے کہ جنابِ رسول اللہ  ۖ  نے بیع اَور شرط سے منع فرمایا ہے۔'' لہٰذا بیع بھی باطل اَور شرط بھی باطل۔ 
پھر میں ابن ِ اَبی لیلیٰ   کے پاس گیا اُنہیں میں نے یہ بتلایا تو اُنہوں نے جواب دیا کہ مجھے نہیں پتہ کہ دونوں نے کیا کہا لیکن  :حَدَّثَنِیْ ھِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اَمَرَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ  اَنْ اَشْتَرِیَ بَرِیْرَةَ فَاَعْتِقَھَا۔ 
''مجھے ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے اَور اُنہوں نے حضرت عائشہ سے یہ روایت سُنائی کہ مجھے جنابِ رسول اللہ  ۖ  نے حکم فرمایا کہ میں بریرہ   کو خرید کر آزاد کردُوں (باوجودیکہ اُن کے مالک نے بیع کے منافی ایک شرط لگائی تھی)۔
لہٰذا بیع تو جائز ہے اَور شرط باطل ہے۔ پھر ابن ِ شبرمہ کے پاس گیا اُنہیں ساری بات سُنائی اُنہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ اُن دونوں نے کیا کہا ہے لیکن  : 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter