Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2010

اكستان

34 - 64
''حضرت عبد اللہ بن عباسسے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے اِرشاد فرمایا:  ''کوئی دِن ایسا نہیں ہے کہ جس میں نیک عمل اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن (ذی الحجہ کے) دس دنوں کے نیک عمل سے زیادہ محبوب اَور پسندیدہ ہو''۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا یہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے؟ آپ  ۖ نے اِرشاد فرمایا :اللہ کے راستے میں جہاد کرنے سے بھی بڑھ کر ہے مگر وہ شخص جو جان اَور مال لے کر اللہ کے راستے میں نکلے پھر اُن میں سے کوئی چیز بھی واپس لے کر نہ آئے (سب اللہ کے راستے میں قربان کردے اَور شہید ہوجائے یہ اِن دِنوں کے نیک عمل سے بھی بڑھ کر ہے)۔( بخاری ، ابودود ، ترمذی ، ابن ماجہ ، دارمی و مسند احمد ، الترغیب والترہیب ج ٢ ص ١٢٧)
ایک روایت میں ہے  : 
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے اِرشاد فرمایا : ''اللہ تعالیٰ کے یہاں اِن (ذی الحجہ کے) دس دِنوں کی عبادت سے بڑھ کر عظیم اَور محبوب تر کوئی عبادت نہیں لہٰذا اِن میں لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کثرت سے پڑھاکرو ۔'' اَور ایک روایت میں  سُبْحَانَ اللّٰہِ  کا ذکر بھی ہے۔ (بیہقی ، مسند امام احمد ص ١٦٨ج ٢٠)
مذکورہ بالا اَحادیث سے معلوم ہوا کہ ذی الحجہ کے مہینہ کے پہلے دس دِنوں کی بڑی فضیلت اَور اہمیت ہے۔ دراصل یہ عشرہ حج کا عشرہ ہے اَور اِن دِنوں کا خاص عمل حج ہے لیکن حج مکہ معظمہ جاکر ہی ہوسکتا ہے پس جو لوگ وہاں نہیں جاسکتے اُن کو اپنی جگہ رہتے ہوئے اِن دِنوں میں خاص فضیلت عطا کردی گئی ہے لہٰذا اِن مبارک دِنوں میں غیر ضروری تعلقات سے ہٹ کر اللہ جل شانہ کی عبادت اَور اِطاعت بہت لگن اَور توجہ کے ساتھ کرنی چاہیے اَور ہمہ تن اللہ تعالیٰ کی یاد میں مشغول رہنا اَور ذکر و فکر، تسبیح و تلاوت، صدقہ، خیرات اَور  نیک اعمال میں کچھ نہ کچھ اِضافہ کرنا اَور گناہوں سے بچنا چاہیے نیز روزوں کا بھی جہاں تک ہوسکے اہتمام  کرنا چاہیے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 اہل ِبدر کو فی کس پانچ ہزار وظیفہ 6 3
5 مفتوحہ زمینیں اَور اِسلامی اصول 6 3
6 رعایا پر ٹیکس ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی احتیاط 6 3
7 آج کے حکمران اَور ٹیکسوں کی بھر مار 7 3
8 علاقائی نفرتوں سے بچائو،زکوة کی وصولی اَور تقسیم کا طریقہ : 7 3
9 سرکاری چراگاہ ،مالداروں کے مقابلہ میں مقامی لوگوں کی رعایت : 7 3
10 ہندوستان میں اَنگریزوں کی لُوٹ کھسوٹ 8 3
11 حضرت بلال ،حضرت اَبو عبیدہ کا اِختلاف : 9 3
12 حضرت کازُہد : 9 3
13 علمی مضامین 10 1
14 فتوٰی 10 13
15 اَنفاسِ قدسیہ 16 1
16 خدمت ِمشائخ و اَساتذہ : 16 15
17 تعمیل ِحکم : 18 15
19 محبت ِمشائخ : 19 15
20 تربیت ِ اَولاد 21 1
21 بچوں کی اِصلاح و تربیت کا دستور العمل: 21 20
22 بچوں کو حرص ولالچ سے بچانے کی تدبیر : 22 20
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 23 1
24 حضرت صفیہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 23 23
25 حرمِ نبوت میں آنا : 23 23
26 ولیمہ : 25 23
27 مدینہ منورہ پہنچنا : 26 23
28 سخاوت : 26 23
29 اَخلاق و عادات : 26 23
30 آنحضرت ۖ سے بے اِنتہا محبت: 27 23
31 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت : 28 23
32 زہد و عبادت : 29 23
33 وفات : 29 23
34 بقیہ : تربیت َ اولاد 29 20
35 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
36 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 30 1
37 قتل ِنا حق کی ممانعت : 30 36
38 اسقاط ِحمل پرروک : 30 36
39 جرائم کی روک تھام : 31 36
40 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 33 36
41 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 33 36
42 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 33 36
43 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 35 36
44 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 36 36
45 تکبیرِ تشریق کی حکمت 36 36
46 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت 37 36
47 حج کے فضائل : 37 36
48 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 37 36
49 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 39 36
51 قربانی کے فضائل : 39 1
52 گلد ستہ اَحادیث 41 1
53 گلد ستہ اَحادیث 41 1
54 قزوین شہر کی فضیلت : 41 53
55 پڑوس چالیس گھروں تک ہے : 41 53
56 چالیس نیکیوں کی فضیلت : 42 53
57 توبہ نامہ 43 1
58 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 1
59 مسجد کتبیہ: 51 58
60 اِمام اَور مساجد : 51 58
61 منابی پیلس : (MANEBY PALACE) 54 58
62 قصر البھیہ: 54 58
63 گارڈن ماجولیل : (GARDEN MAJORELLE) 55 58
64 بواری احمد المنصور : 55 58
65 اُریکا : 56 58
66 جامع افناء : 56 58
67 رؤیت ِہلال : 57 58
68 دینی مسائل 59 1
69 کپڑے وغیرہ کی قسم کھانے کا بیان : 59 68
70 متفرق مسائل : 59 68
71 قسم میں عام کی تخصیص کی نیت کرنا : 60 68
72 وفیات 61 1
73 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter