Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010

اكستان

45 - 64
وَ یُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ، اُولٰئِکَ لَہُمُ اللَّعْنَةُ وَلَہُمْ سُوْئُ الدَّارِ.(سورة الرعد)
''اور وہ لوگ جو توڑتے ہیں عہد اللہ کا مضبوط کرنے کے بعد، اور قطع کرتے ہیں اُس چیز کو جس کو جو ڑنے کا اللہ نے حکم فرمایا ہے اَور فساد اُٹھاتے ہیں ملک میں ایسے لوگ اِن کے واسطے ہے لعنت او راِن کے لیے ہے برا گھر۔''
نیز اَحادیث ِطیبہ میں بھی صلہ ٔرحمی کی اِنتہائی تاکید وَارِد ہے۔ ملاحظہ فرمائیں  :
(١)   حضرت ابو ہریرہ صنے فرمایا کہ میں نے آنحضرت اکو یہ فرماتے ہو ئے سنا کہ جو شخص  اِس بات سے خو ش ہو کہ اُس کے رزق میں وسعت کی جائے او راُس کی عمر میں اضافہ کیا جائے تو اُسے چاہیے کہ رشتہ داریوں کو جوڑ کر رکھے ۔(بخاری ٢/٨٨٥  حدیث  :  ٥٧٥١،  التر غیب و الترہیب ٣/٢٢٧)
(٢)  حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا آنحضرت ا کا یہ اِرشاد نقل فرماتی ہیں کہ رشتہ داری عرشِ خداوندی پکڑے ہوئے (قیامت میں)کہے گی کہ جو مجھے جوڑے گا اللہ اُسے جوڑے گا (اللہ اُس پر رحم و کرم فرمائے گا) اَور جو شخص مجھے کاٹے گا اللہ تعالیٰ بھی اُسے کاٹ کر رکھ دے گا۔ (بخاری ٢/٨٨٦، مسلم ٢/٣١٥، التر غیب والترہیب ٣/٢٢٩)
(٣)  حضرت اُم کلثوم بنت ِعقبہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آنحضرت ا نے اِرشاد فرمایا کہ ''سب سے اَفضل صدقہ یہ ہے کہ آدمی اپنے سے بغض رکھنے والے رشتہ دار پر صدقہ کرے''۔ (رواہ الطبرانی، الترغیب و الترہیب٣/٢٣١)
(٤)  حضرت علی کرم اللہ وجہہ نقل کرتے ہیں کہ آنحضرت انے اِرشاد فرمایا کہ کیا میں تمہیں   دُنیااَور آخرت کے سب سے بہترین اخلاق پر رہنما ئی نہ کروں؟ وہ یہ ہے کہ تم اپنے سے رشتہ داری کاٹنے والے کے ساتھ جوڑ کا معاملہ کرو ،اَور جو تمہیں محروم کرے اُس کو عطا کرو، اَور جو تم پر ظلم کرے اُس کو معاف کردو۔ (الترغیب والترہیب٣/٢٣٢)
(٥)  حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاسے مروی ہے کہ نیکیوںمیں سب سے جلدی ثواب صلۂ رحمی اَور والدین کے ساتھ حسن سلوک کا ملتا ہے اَور برائیوں میں سب سے جلدی سزا بغاوت اور قطعٔ رحمی کی ملتی  ہے۔ (ابن ماجہ /٣٢٠،التر غیب و التر ہیب ٣/٢٣٢)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 13 1
4 یہودی صرف دعویدار ہیں جبکہ مسلمان عمل پیرا : 14 3
5 ''توحید'' کے متعلق تمام اَنبیاء کا مؤقف ایک ہے : 14 3
6 دُنیا کو ترقی کر کے جہاں تک جانا ہے وہ سب اَحکام بتلادیے گئے ہیں : 15 3
7 پہلے پہل اَیامِ بیض اَور عاشوراء کے روزے فرض تھے : 16 3
8 یہودیوں سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے : 16 3
9 حضرت حسین کی شہادت اِس مبارَک دِن میں ہوئی : 16 3
10 اِس دن سُرمہ لگانا اَور اہلِ خانہ کے لیے اَچھا کھانا پکانا : 17 3
11 ختمِ بخاری شریف 17 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 18 1
13 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 18 12
14 علمی مضامین 21 1
15 مدنی فارمولا 21 14
16 نظریۂ پاکستان اَور علماء : 23 14
17 جناب جسٹس جا وید اِقبال صاحب ٢ سے گزارش 31 14
18 بیادِحضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 33 1
19 تربیت ِ اَولاد 34 1
20 بچے پر ماں کے اَخلاق و عادات کا اَثر : 34 19
21 یک حکایت : 35 19
22 اَولاد کو نیک بنانے کا دُوسرا درجہ : 35 19
23 شروع عمر میں بچہ کی تربیت و نگرانی کی زیادہ ضرورت ہے : 36 19
24 ایک عقلمند تجربہ کار کا قول : 36 19
25 سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت : 37 19
26 تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت : 37 19
27 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
28 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 38 27
29 پہلا نکاح : 38 27
30 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 27
31 ولیمہ : 43 27
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 44 1
33 رشتے دار ی کا خیال : 44 32
34 یتیموںکی خبر گیری : 46 32
35 بیواؤں اَور مسکینوں کی رعایت : 47 32
36 گلد ستۂ اَحادیث 48 1
37 ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام : 48 36
38 آہ ! مولانا خواجہ ٔ خواجگان 49 1
39 مرادِ قیومِ زماں و قطبِ دَوراں : 49 38
40 تعلیم قرآن : 50 38
41 فارسی وعربی تعلیم : 50 38
42 دارُالعلوم عزیزیہ بھیرہ میں داخلہ : 51 38
43 جامعہ اِسلامیہ ڈابھیل (اِنڈیا) میںداخلہ : 51 38
44 دارالعلوم دیو بند میں داخلہ : 51 38
45 باطنی علوم و فیوض کی تحصیل : 51 38
46 تدریسی خدمات : 52 38
47 حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : 52 38
48 ہفت سلاسل کی خلافت و اِجازت : 53 38
49 تحفظ ختم نبوت : 53 38
50 خانقاہ سراجیہ کی مسند نشینی : 54 38
51 شادی خانہ آبادی : 54 38
52 وفات حسرتِ آیات : 55 38
53 جانشین : 56 38
54 مصادر و مراجع : 57 38
55 دینی مسائل 58 1
56 ( قَسم کھانے کا بیان ) 58 55
57 قَسم تین طرح پر ہوتی ہے : 58 55
58 قَسم کے تعدد کا ضابطہ : 59 55
59 قَسم کے کفارے کابیان : 60 55
60 اَخبار الجامعہ 62 1
61 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 64 1
Flag Counter