ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010 |
اكستان |
|
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے جہاں آپ اَمیر تھے وہیں آپ جمعیة علمائِ اِسلام کے سرپرست اعلیٰ بھی تھے ملک کے سیاسی معاملات پر گہری نظر کے ساتھ ساتھ بصیرت سے بھر پور رائے بھی رکھتے تھے ۔حضرت مولانا مفتی محمود صاحب قدس سرہ العزیز کی وفات کے بعد جمعیة علماء اِسلام جب بہت بڑے بحران سے دو چار ہوئی تو ملک بھر کی تمام بڑی بڑی خانقاہوں کے بزرگوں نے جماعت کو اِس بحران سے نکالنے کے لیے یکجان ہو کر جماعت کی سرپرستی کرتے ہوئے حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب مدظلہم العالی کی دستگیری کی اَور ہر دُشوار گزار موقع پر اُن کی حوصلہ اَفزائی بھی کر تے رہے اَور پرزور دفاع بھی۔اِن بزرگوں میں سب سے بڑھ کر دو شخصیتوں والد ماجد شیخ المشائخ حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب اَمیر مرکزی جمعیة علماء اِسلام اَور شیخ المشائخ خواجہ خواجگان حضرت اَقدس مولانا خان محمد صاحب نوراللہ مرقدہما نے اِس سفینۂ نوح کو طوفان سے نکال کر پوری اُمت کے لیے اَیسا سنہری کارنامہ اَنجام دیا جو رہتی دُنیا یاد رکھا جائے گا ۔اِن ہر دوبزرگوں بلکہ تمام ہی بزرگوں کو اللہ تعالیٰ اہل ِحق کی جماعت کی اِس خدمت پر آخرت میں اپنے شایانِ شان اَجر ِ عظیم عطاء فرمائے۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ لاکھوں سوگواروں کو یہ صدمہ برداشت کر کے حضرت رحمة اللہ علیہ کے مشن کو آگے بڑھانے کی توفیق عطا فرمائے اَور حضرت کی برکات سے ہمیں محروم نہ فرمائے۔ اہل ِاِدارہ اِس موقع پر حضرت کے سوگوار خاندان کی خدمت میں تعزیت ِ مسنونہ پیش کرتے ہیں۔ اِس موقع پر مناسب معلوم ہوتا ہے کہ بڑے حضرت کے نام حضرت اقدس کے چند یاد گار تاریخی خطوط کے عکس شائع کردیے جائیں جو یقینًا اُن سے محبت رکھنے والوں کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک ہوں گے۔