Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010

اكستان

22 - 64
مدنی فارمولے کے میرے اِس مضمون پر جو اِشکالات وَارد کیے گئے اُن کا جواب بھی میں نے لکھ کر بھیج دیا تھا جو روزنامہ ''جنگ لاہور '' ہی میں بہت دیر سے ٩ جون ٨٤ ء کو رنگیں صفحات کے تیسرے صفحے پر شائع ہوا وہ بھی ہدیۂ قارئین ہے۔
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
میرا ایک مضمون سیٹھی صاحب کے جواب میں ١٥ دسمبر ١٩٨٣ء سے جنگ میں بالاقساط شائع ہوا۔ اِس کے جواب میں محترم مسعود صاحب ایڈوو کیٹ کا مضمون ٧ جنوری ١٩٨٤ء کے روزنامہ جنگ میں شائع  ہوا ہے۔ گزشتہ چھتیس سال تک جوابی دلیل کو اَخبارات میں کبھی جگہ نہیں دی گئی یک طرفہ پروپیگنڈہ ہی چلتا رہا ہے ۔سیٹھی صاحب کے مضمون اَور مجیب صاحب شامی کے لکھنے پر کہ جواب دلیل سے ہوناچاہیے پہلی بار جمعیت کا فارمولا اَور دَلیل اَخبار میں چھپی اِس کے جواب میں مسعود صاحب نے مضمون لکھا تو اُس میں جذباتی رنگ کا غلبہ نظر آیا اُنہوں نے جذبات میں موضوع سے ہٹ کر اَور نئی بات چھیڑ دی وہ بھی بے اَصل ہے مگر یہاں ایک گروہ اُسے اپنے زور اَور دھاندلی سے لکھتا چلا آرہا ہے کہ حضرت مدنی   دو قومی نظریے کے مخالف تھے کیونکہ مسعود صاحب کا مضمون میرے مضمون کے جواب میں ہے اِس لیے میری یہ تحریر آپ کے سامنے آ رہی ہے جو جواب الجواب ہے۔ 
اُن کی تحریر کے اِس حصّے سے ہمیں کامل اِتفاق ہے کہ اَیسے مضامین کی اشاعت جبکہ تقسیم کو اِتنا طویل عرصہ گزرچکا ہے لایعنی ہے اَور یہ پاکستان کے لیے مفید نہیں ہے اِس لیے ہم یہ کہتے ہیں کسی اَخبار کو اکابر ِ  اُمت پر کیچڑ اُچھالنے کی اجازت نہ ہونی چاہیے کوئی اَخبار اگرا ِس بات کو خدمت ِ اِسلام اَور خدمت ِ پاکستان تصور کرتا ہے تو اُس کی اِس غلط فہمی کی اِصلاح کردینی چاہیے اُسے چاہیے کہ وہ تہمت سازی اَور دُشنام طرازی  کو تاریخی حقائق کا نام نہ دے ورنہ اِتنا تحمل اَور حوصلہ پیدا کرے کہ کم اَز کم تاریخی حقائق کسی دُوسرے بے کس  کی زبان سے بھی سن لے وہ اگر جواب دے تو بُرا کیوں مانتے ہیں؟ 
خصوصًا جبکہ اُس کے جواب کا مقصد اپنے اَکابر کی صفائی اَور اُن کی نیک نیتی کا اِظہار ہو اُسے  تاریخی حقیقت سمجھیں نہ کہ پاکستان کی مخالفت۔ کیا پاکستان اِتنا کمزور ہے کہ یک چشمی تاریخ بیان کی جائے تو قائم رہے گا اَور دُوسرا نظریہ اَور اُس کی دلیلیں سامنے آئیں تو خدانخواستہ اِس کے وجود کو خطرہ لاحق ہوجائے گا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 13 1
4 یہودی صرف دعویدار ہیں جبکہ مسلمان عمل پیرا : 14 3
5 ''توحید'' کے متعلق تمام اَنبیاء کا مؤقف ایک ہے : 14 3
6 دُنیا کو ترقی کر کے جہاں تک جانا ہے وہ سب اَحکام بتلادیے گئے ہیں : 15 3
7 پہلے پہل اَیامِ بیض اَور عاشوراء کے روزے فرض تھے : 16 3
8 یہودیوں سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے : 16 3
9 حضرت حسین کی شہادت اِس مبارَک دِن میں ہوئی : 16 3
10 اِس دن سُرمہ لگانا اَور اہلِ خانہ کے لیے اَچھا کھانا پکانا : 17 3
11 ختمِ بخاری شریف 17 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 18 1
13 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 18 12
14 علمی مضامین 21 1
15 مدنی فارمولا 21 14
16 نظریۂ پاکستان اَور علماء : 23 14
17 جناب جسٹس جا وید اِقبال صاحب ٢ سے گزارش 31 14
18 بیادِحضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 33 1
19 تربیت ِ اَولاد 34 1
20 بچے پر ماں کے اَخلاق و عادات کا اَثر : 34 19
21 یک حکایت : 35 19
22 اَولاد کو نیک بنانے کا دُوسرا درجہ : 35 19
23 شروع عمر میں بچہ کی تربیت و نگرانی کی زیادہ ضرورت ہے : 36 19
24 ایک عقلمند تجربہ کار کا قول : 36 19
25 سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت : 37 19
26 تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت : 37 19
27 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
28 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 38 27
29 پہلا نکاح : 38 27
30 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 27
31 ولیمہ : 43 27
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 44 1
33 رشتے دار ی کا خیال : 44 32
34 یتیموںکی خبر گیری : 46 32
35 بیواؤں اَور مسکینوں کی رعایت : 47 32
36 گلد ستۂ اَحادیث 48 1
37 ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام : 48 36
38 آہ ! مولانا خواجہ ٔ خواجگان 49 1
39 مرادِ قیومِ زماں و قطبِ دَوراں : 49 38
40 تعلیم قرآن : 50 38
41 فارسی وعربی تعلیم : 50 38
42 دارُالعلوم عزیزیہ بھیرہ میں داخلہ : 51 38
43 جامعہ اِسلامیہ ڈابھیل (اِنڈیا) میںداخلہ : 51 38
44 دارالعلوم دیو بند میں داخلہ : 51 38
45 باطنی علوم و فیوض کی تحصیل : 51 38
46 تدریسی خدمات : 52 38
47 حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : 52 38
48 ہفت سلاسل کی خلافت و اِجازت : 53 38
49 تحفظ ختم نبوت : 53 38
50 خانقاہ سراجیہ کی مسند نشینی : 54 38
51 شادی خانہ آبادی : 54 38
52 وفات حسرتِ آیات : 55 38
53 جانشین : 56 38
54 مصادر و مراجع : 57 38
55 دینی مسائل 58 1
56 ( قَسم کھانے کا بیان ) 58 55
57 قَسم تین طرح پر ہوتی ہے : 58 55
58 قَسم کے تعدد کا ضابطہ : 59 55
59 قَسم کے کفارے کابیان : 60 55
60 اَخبار الجامعہ 62 1
61 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 64 1
Flag Counter