ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2010 |
اكستان |
|
پرورش کے چند دیگر مسائل : مسئلہ : پرورش بچے کا حق ہے لہٰذا ماں کو اِس کے قبول کرنے پر مجبور کیا جائے گا البتہ اگر اگلے درجے کا کوئی شخص بچے کی پرورش کرنے پر راضی ہو تو پھر ماں کو مجبور نہیں کیا جائے گا۔ مسئلہ : عورت اگر بچے کے باپ کے نکاح میں نہ ہو یا اُس کی عدت میں نہ ہو تو اُس کو پرورش کرنے کی اُجرت لینے کا حق حاصل ہے جو اگر بچے کے پاس مال ہے تو اُس میں سے ملے گی ورنہ بچے کا باپ دے گا۔ مسئلہ : بچے کی پرورش کا خرچہ یعنی جو بچے پر خرچ ہو وہ سارا باپ کے ذمہ ہے۔ مسئلہ : لڑکا جب سات سال کا ہوجائے اَور لڑکی جب نو سال کی ہوجائے توباپ اُن کو لے لے گا بچہ کو اختیار نہیں ہو گا کہ وہ جس کے ساتھ چاہے رہے۔ مسئلہ : لڑکا جب بالغ ہو جائے اور سمجھ بوجھ والا ہو جائے اور اس پر امن ہو تو باپ اِس کو زبردستی اپنے ساتھ نہیں رکھ سکتا، وہ چاہے اکیلا رہے چاہے والدین میں سے کسی ایک کے ساتھ رہے۔ ماں باپ کو بچے سے ملنے کا حق : مسئلہ : بچہ والدین میں سے ایک کے پاس ہو تو دُوسرے کو بچے سے روزانہ ایک مرتبہ ملنے کا اَور خبرگیری کرنے کا حق ہے۔ مسئلہ : بچہ والدین کے علاوہ کسی اَور کے پاس ہو تو ماں باپ دونوں کو ایک مرتبہ روزانہ ملنے کا حق ہے۔ مسئلہ : بچہ والدین میںسے کسی ایک کی پرورش میں ہو تو اُس پر واجب نہیں ہے کہ وہ بچے کو دُوسرے سے ملانے کے لیے بھیجے بلکہ دُوسرا خود آکر مل جائے اَور پرورش کرنے والا ملنے سے روک نہیں سکتا۔ مسئلہ : بچہ جب ماں کی پرورش میں ہو اَور ماں اُس کو کسی دُوسرے شہر لے جانا چاہے تو باپ کی اجازت کے بغیر نہیں لے جاسکتی سوائے اِس صورت کے کہ ماں کا آبائی شہر کوئی دُوسرا ہوا ہو اَور شوہر نے اِس سے اِس شہر میں نکاح کیا ہو تو وہ بچے کو اپنے آبائی شہر لے جاسکتی ہے۔ اِسی طرح بچہ جب باپ کی پرورش میں ہو تو وہ اُس کو ماں کی اجازت کے بغیر دُوسرے شہر نہیں لے جاسکتا