Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2010

اكستان

37 - 64
جائو اورمیں( تمہارے اُونٹ کی رفتار) دیکھوں ۔میں نے منظور کر لیا اور دونوں ایک دُوسرے کے اُونٹ پر سوار ہو گئے، جب رسول اللہ  ۖ نے سوار ہونے کا اِرادہ کیا تو اُسی اُونٹ پر سوار ہو گئے جس پر روزانہ میں سوار ہوتی تھی ۔اُس وقت اِس پر حفصہ رضی اللہ عنہا موجود تھیں ۔آپ نے السلام علیکم فرمایا اور اُس اونٹ پر سوار ہو کر روانہ ہو گئے حتی کہ ایک منزل پر جا کر اُترے (دھوکہ کھانے کی وجہ سے مجھے اپنے اُونٹ پرتنہا چلنا پڑا) اور آنحضرت  ۖ  کی مصاحبت سے محروم رہی ۔میں منزل پر پہنچ کر اُونٹ سے اُتری اور اَیڑیاں گھاس میں رگڑنے لگی اور اپنے آپ کو کوسنے لگی کہ اے رب مجھ پر کوئی بچھو یا سانپ مسلط کر جو مجھے ڈس لے میری نادانی کہ ایسی بات مانی جس میں اپنا نقصان ہوا اور آنحضرت  ۖ سے بھی کچھ نہیں کہہ سکتی ہوں۔(بخاری ) 
عبادت  : 
حضرت ِ حفصہ رضی اللہ عنہا نماز اَور روزہ سے بہت شغف رکھتی تھیں۔ جب آنحضرت  ۖ  نے اِن کو (رَجعی) طلاق دے دی تھی تو جبرئیل علیہ السلام نے آکر عرض کیا کہ حفصہ رضی اللہ عنہا کو اپنے نکاح میں پھر رکھ لیجیے کیونکہ وہ بہت زیادہ روزے رکھنے والی اَور راتوں کو نماز پڑھنے والی ہیں، حضرت نافع  کا بیان ہے :  مَا تَتْ حَفْصَةُ حَتّٰی مَا تُفْطِرَ (الاصابہ)  حضرت ِ حفصہ رضی اللہ عنہا نے اِس حال میں وفات پائی کہ روزہ پر روزہ رکھتی جاتی تھیں۔ 
وفات  :  
حضرت ِ حفصہ رضی اللہ عنہا نے  ٤٥ ھ میں وفات پائی۔ حافظ ابن ِ کثیر رحمة اللہ علیہ ٤٥ ھ کے وقائع کے ذیل میں لکھتے ہیں  :  وَقَدْ اَجْمَعَ الْجَمْہُوْرُ اَنَّہَا تُوُفِّیَتْ فِیْ شَعْبَانَ مِنْ ھٰذِہِ السَّنَةِ عَنْ سِتِّیْنَ سَنَةً وَّقِیْلَ اِنَّہَا تُوُفِّیَتْ اَیَّامَ عُثْمَانَ وَالْاَوَّلُ اَصَحُّ ۔ اکثر مؤرخین و محدثین اِس بات پر متفق ہیں کہ حضرت ِ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ٦٠ سال کی عمر میں ٤٥ ھ میں وفات پائی اَور بعض نے یہ بھی لکھا ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانۂ خلافت میں اِن کی رحلت ہوئی لیکن اوّل قول زیادہ صحیح ہے۔ 
حضرتِ حفصہ رضی اللہ عنہا کے جنازہ میں حضرت ابوہریرہ اَور حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہم  بھی شریک تھے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 اَثرات کا دفعیہ جائز ہے : 7 3
5 جھاڑ کا ترجمہ نہیں کیا جاتا : 8 3
6 قرآنی آیات یا سورة کو بطور ِ جھاڑ پڑھا جا سکتا ہے : 9 3
7 ضرورت کی وجہ سے صحابی کا بِلا معاوضہ جھاڑ سے اِنکار : 9 3
8 ذہنوں میں جھاڑ پھونک کی قباحت کی وجہ : 10 3
9 دَم کرنے کی اُجرت جائز ہوئی یا نہیں : 10 3
10 نبی علیہ السلام کا جواب : 10 3
11 خود آپ ۖ نے مدفون جادُو کو نکال کر بے اَثر کیا : 11 3
12 جادُو کو جادُوگر پر پَلٹ دینا : 11 3
13 خواب میں دو فرشتوں کے ذریعہ جادُو کی اطلاع : 12 3
14 جہالیت کے عملیات شرکیہ ہیں اِسلامی دَور کے نہیں : 12 3
15 جادُو سے ہونے والی مردانہ کمزوری کا علاج : 12 3
16 علاج تدبیر ہے شفاء صرف اللہ دیتا ہے : 12 3
17 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
18 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 17
19 علمی مضامین 17 1
20 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار 17 19
21 جمعیة علماء ِہند کافیصلہ : پورا ہندوستان ہمارا پاکستان ہے 17 19
22 مجلس ِعاملہ اِجلاس سہارنپور کے منظور کردہ فارمولا کی چند دفعات 21 19
23 تصویر کا دُوسرا رُخ - علامہ شبیر احمد صاحب عثمانی رحمة اللہ علیہ : 23 19
24 پاکستان کا علامہ عثمانی کا مجوزہ نقشہ : 24 19
25 پاکستان کا نظامِ حکومت 25 19
26 قائداعظم کی سیاسی منزلیں : 27 19
27 موجودہ پاکستان - ایک سوال ؟ : 28 19
28 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 33 1
29 حضرت حَفصہ رضی اللہ عنہا 33 28
30 حرمِ نبوت میں آنا : 33 28
31 مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : 34 28
32 ایک واقعہ : 35 28
33 واقعہ طلاق اَور رُجوع : 36 28
34 ایک دِل لگی کا واقعہ : 36 28
35 عبادت : 37 28
36 وفات 37 28
37 تربیت ِ اَولاد 38 1
38 عقیقہ کا بیان : 38 37
39 عقیقہ کی مشروعیت اَور اُس کی حکمت : 39 37
40 ساتویں رَوز سے پہلے عقیقہ نہ ہونے کی وجہ : 39 37
41 لڑکے میں دو بکرے اَور لڑکی میں ایک بکرا ہونے کی حکمت : 40 37
42 بچہ کے سر کے بال کے برابر چاندی صدقہ کرنا : 40 37
43 عین ذبح کے وقت بچہ کے سر کے بال مونڈھنا ضروری نہیں : 41 37
44 عقیقہ کے موقع پر بال مونڈتے وقت لین دین کی رسم : 41 37
45 سُسرال والوں کی طرف سے جوڑے وغیرہ دینے کی رسم : 42 37
46 وفیات 42 1
47 اَنگریزی کا جادُو 43 1
48 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
49 نمازی کے سامنے سے گزرنے کا گناہ : 48 48
50 مسجد ِنبوی شریف میں چالیس نمازیں باجماعت پڑھنے کا ثواب : 49 48
51 مسجد میں چالیس دِن تکبیر اُولیٰ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھنے کا ثواب : 49 48
52 اِسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ 50 1
53 دینی مسائل 53 1
54 ( اَولاد کی پرورش کا بیان ) 53 53
55 پرورِش کا حق کس کو ہے؟ : 53 53
56 پرورش کے حق کی مندرجہ ذیل شرائط ہیں : 53 53
57 ماں باپ کو بچے سے ملنے کا حق : 55 53
58 تقریظ وتنقید 56 1
59 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter