ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2010 |
اكستان |
|
سُسرال والوں کی طرف سے جوڑے وغیرہ دینے کی رسم : بچہ کو ننھیال کی طرف سے کچھ نقد و پارچہ (جوڑے اَور غلّہ) دیا جاتا ہے جس کو عرف میں ''بھات'' کہتے ہیں بڑی خرابی اِس میں یہ ہے کہ خواہ اِس موقع پر ننھیال والوں کے پاس ہو یا نہ ہو ہزار جتن کرو سود ہی لو۔ کوئی چیز گروی رکھو غرض کچھ بھی ہو مگر یہاں کا سامان ضرور ہو۔ اَب فرمائیے جب ایک غیر ضروری کام بلکہ معصیت (گناہ) کا ایسا اہتمام ہو کہ فرائض واجبات کا بھی وہ اہتمام نہ ہو یہ حدودِ شرعیہ سے تعدی (زیادتی) ہے یا نہیں۔ اَور ایک بڑی خرابی اِس میں یہ ہے کہ اِس میں نیت بھی وہی شہرت اَور تفاخر (اَور بدنامی سے بچنے) کی ہوتی ہے جس کا حرام ہونا بار بار ذِکر ہوچکا ہے۔ بعض حضرات کہتے ہیں کہ اپنے عزیزوں رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنا عبادت ہے۔ اِس کا جواب یہ ہے کہ صلہ رحمی اَور سلوک کرنا منظور ہوتا رسم کی پابندی کے بغیر جب اُن کو حاجت ہوتی تب اُن کی خدمت کرتے اَب تو عزیزوں پر خواہ فاقے گزرجائیں خبر بھی نہیں لیتے (اَور ایسے مواقع میں) اپنے نام و نمود کے لیے صلۂ رحمی کی تاویل سوجھنے لگی۔ (اصلاح الرسوم ص ٤٧) وفیات گزشتہ ماہ درج ذیل حضرا ت وفات پاگئے : جامعہ مدنیہ لاہور کے مدرس مولاناقاری عثمان صاحب و مولانا زکریا صاحب کی والدہ صاحبہ، جناب نور احمد صاحب کے بھائی جناب محمد رضا صاحب ، فاضل جامعہ مولانا صدیق صاحب میواتی، جڑانوالہ کے جناب شیخ نجم الدین صاحب و شیخ شمس الدین صاحب کی والدہ صاحبہ،جناب ریحا ن علی صاحب کی ماموں زاد بہن اور خالہ زاد بھائی ، اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔اللہ تعالیٰ جملہ مرحومین کی مغفرت فرما کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے اَور لواحقین کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔ جامعہ مدنیہ جدید اَور خانقاہِ حامدیہ میں جملہ مرحومین کے لیے ایصالِ ثواب کرایا گیا ۔اللہ تعالیٰ قبول فرمائے،آمین۔