ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2010 |
اكستان |
|
ذہنوں میں جھاڑ پھونک کی قباحت کی وجہ : حدیث شریف میں ایک جملہ آتا ہے کہ ہم میں سے ایک صاحب بولے کہ میں یہ جھاڑ جانتا ہوں اَور مَاکُنَّا … بِرُقْیَتِہ ہم اُن کے اُوپر یہ اِتہام نہیں لگاسکتے تھے یہ عیب نہیں لگاسکتے تھے کہ وہ جھاڑپھونک جانتے ہیں یعنی مسلمانوں کے ذہن میں جھاڑپھونک کی طرف سے ایسا بُعد پیدا ہوچکا تھا رسول اللہ ۖ کی اِن تعلیمات اَور اِن اِرشادات کی وجہ سے کہ اُنہوں نے کہا کہ یہ عیب ہم اُس پر نہیں لگاسکتے تھے کہ وہ جھاڑپھونک جانتا ہو۔ دَم کرنے کی اُجرت جائز ہوئی یا نہیں : اَب کچھ نے کہا کہ (یہ اُجرت)اِستعمال کرلو کچھ نے کہا کہ ابھی ٹھیک نہیں ہے، ذرا رسول اللہ ۖ سے دریافت کریں گے کہ یہ جو ہم نے قرآنِ پاک پڑھا ہے آیتیں پڑھ کر دَم کی ہیں اَور پھر اُس پر انہوں نے یہ ایک طرح کی اُجرت لی ہے اَور طے کرکے لی ہے یہ ہمارے لیے جائز ہوئی ہے یا نہیں ہوئی ہے تو جنابِ رسول اللہ ۖ کے پاس جب پہنچنا ہوا دریافت کیا تو رسول اللہ ۖ نے پوچھا کیا پڑھا تھا تم نے، تو اِنہوں نے بتادیا کہ میں سورۂ فاتحہ پڑھتا رہا اَور اِس طرح سے تُھتکارتا رہا پڑھتا رہا اَور تُھتکارتا رہا تو اُس سے وہ ٹھیک ہوگئے رسول اللہ ۖ ہنسے بھی ہیں اِس واقعہ پر اَور پھر یہ بھی دریافت فرمایا کہ تمہیں یہ کیسے پتہ چلا کہ جھاڑ کا کام بھی دیتی ہے یہ سورۂ فاتحہ مَا یُدْرِیْکَ اَنَّھَا رُقْیَة ١ اَب اُس میں اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتُعِیْنُ آتا ہے تو تمام چیزوں میں مدد خدا سے لی جاسکتی ہے اِسی آیت پر نیت کرلی ہو بیماری کے دُور ہونے کی کسی اَور آیت پر نیت کی گئی ہو بیماری کے دُور ہونے کی پوری سورت پر نیت کرلی ہو تو فائدہ بہرحال اُس سے ہوگیا۔ نبی علیہ السلام کا جواب : رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے اُسے منع نہیں فرمایا بلکہ اُس پر رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے جب یہ قصّہ سُنا تو اِس پر ہنسی آئی اَور جو کچھ اُنہیں مِلا تھا اُس کو جائز قرار دیا جو کچھ لیا تھا اِرشاد فرمایا وہ ٹھیک ہے ۔ ١ بخاری شریف ص ٨٥٤