ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2010 |
اكستان |
|
گھرانے والو یہ شرک سے مُبَرَّاء ہیں افعالِ شرک سے ہٹے ہوئے ہیں۔میں نے جنابِ رسول اللہ ۖ سے سُنا ہے اِرشاد فرمایا اِنَّ الرُّقٰی وَالتَّمَائِمَ یہ رُقیَہ جھاڑپھونک تَمِیْمَةْ تعویذ یعنی جو گردن میں لٹکادیا جائے اَور تِوَلَةْ یہ تِوَلَةْ بھی ایک طرح کا دھاگا پڑھا جاتا تھا اَور عورتیں پڑھواتی تھیں اپنے لیے کہ شوہر کی نظر اِلتفات اِس طرف رہے۔ یہ تمام چیزیں رسول اللہ ۖ نے منع فرمادی تھیں وہ فرمارہے ہیں اِس لیے تم نہ کرو بلکہ رسول اللہ ۖ نے یہ فرمایا تھا کہ شِرْک یہ اَفعال جو ہیں یہ شرک ہیں۔ یہ فرمانے لگیں کہ میں نے کہا کہ آپ یہ باتیں کہہ تو رہے ہیں لیکن میرے ساتھ ایک تجربہ گزرا ہے وہ یہ ہے کہ میری آنکھ میں تکلیف ہوجایا کرتی تھی تو میں فلاں یہودی کے پاس جاتی تھی وہ یہودی اُس پر دَم کردیتا تھا ، اُس کے بعد سکون ہوجاتا تھا وہ تکلیف جاتی رہتی تھی۔ حضرتِ عبد اللہ ابن ِ مسعود رضی اللہ عنہم نے فرمایا کہ یہ شیطانی کام تھا اِس کی جھاڑپھونک سے وہ(عارضی طورپر) رُک جاتی تھی لیکن جھاڑپھونک یہودی کی خدا جانے جائز کلمات سے ہوتی تھی یا ناجائز کلمات سے ہوتی تھی اِنَّمَا کَانَ یَکْفِیْکِ اَنْ تَقُوْلِیْ کَمَا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ یَقُوْلُ اِتنا کافی تھا کہ جو رسول اللہ ۖ فرمایا کرتے تھے وہ کلمات تم پڑھ لو اَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَا شِفَائَ اِلاَّ شِفَائُکَ شِفَائً لَّا یُغَادِرُ سَقَمًا ١ یہ شدت دُور فرمادے رَبَّ النَّاسِ اے لوگوں کے پروردگار وَاشْفِ اَور شفاء عطاء فرما اَنْتَ الشَّافِیْ توہی شفاء دینے والا ہے لَا شِفَائَ اِلاَّ شِفَائُکَ تیری ہی شفاء فقط شفاء ہے باقی کسی سے شفاء حاصل ہوہی نہیں سکتی تو ایسی شفاء عطا فرما لَا یُغَادِرُ سَقَمًا جو کوئی بیماری نہ چھوڑے مکمل شفاء عطا فرما۔ یہ کہہ لیا کرو یہ کافی ہے یہ رسول اللہ ۖ کے کلمات ہیں۔ اَثرات کا دفعیہ جائز ہے : اِسی طرح سے ایک طریقہ تھا نُشْرَةْ اَور نُشْرَةْ یہ دفعیہ کو کہا جاتا تھا دفاع کرنا دفعیہ کرنا کسی چیز کا اَور جن کا دفعیہ ہو وہ بھی نُشْرَةْ ، جادُو کا ہو وہ بھی نُشْرَةْ اَور جادُو بغیر جن کے عمل دخل کے ہوتا نہیں اِس میں شیطانی قسم کی چیزیں جو ہیں وہ استعمال میں آتی ہیں ۔تو اُس زمانے میں جو اُن کی دُعائیں تھیں اُن میں کوئی احتیاط شرک وغیرہ کی تو تھی ہی نہیں وہ اِن کے ذریعے سے دفاع کیا کرتے تھے مدافعت کرتے تھے جن کی ہو یا ١ مشکوة شریف ص ٣٨٩