Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2010

اكستان

49 - 64
سے معلوم ہوتا ہے کہ مندرجہ بالا حدیث جو حضرت ابو جُھیم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اِس میں چالیس سال   ہی مراد ہوں گے، بہرحال اِن دونوں حدیثوں سے معلوم ہورہا ہے کہ نماز پڑھنے والے کے سامنے سے  گزرنا بڑے گناہ کی بات ہے اِس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
مسجد ِنبوی شریف میں چالیس نمازیں باجماعت پڑھنے کا ثواب  :
عَنْ اَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلّٰی فِیْ مَسْجِدِیْ اَرْبَعِیْنَ صَلٰوةً لَا تَفُوْتُہ صَلٰوة کُتِبَ لَہ بَرَائَ ة مِّنَ النَّارِ وَ بَرَائَ ة مِّنَ الْعَذَابِ وَبَرِیْئ مِّنَ النِّفَاقِ ۔ (رواہ الطبرانی فی الاوسط ورجالہ ثقات وروی الترمذی بعضہ کذا فی مجمع الزوائد ) 
حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی کریم  ۖ  سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا  :  جو شخص میری مسجد میں چالیس نمازیں اِس طرح پڑھے کہ ایک نماز بھی اُس کی مسجد سے فوت نہ ہو تو اُس کے لیے آگ سے براء ت لکھی جاتی ہے عذاب سے براء ت لکھی جاتی ہے اَور وہ شخص نفاق سے بری ہے۔ 
ف : حدیث ِپاک میں مذکور فضیلت کو پا نے کے لیے زائرین مدینہ طیبہ آٹھ روز وہاں قیام کرتے ہیں تاکہ اِن دنوں میں چالیس نمازیں پوری ہوجائیں، یاد رہے کہ یہ فضیلت مردوں کیلیے ہے عور توں کیلیے نہیں۔
مسجد میں چالیس دِن تکبیر اُولیٰ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھنے کا ثواب  : 
عَنْ عُمَرَبْنِ الْخَطَّابِ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَنَّہ کَانَ یَقُوْلُ مَنْ صَلّٰی فِی الْمَسْجِدِ جَمَاعَةً اَرْبَعِیْنَ لَیْلَةً لَا تَفُوْتُہُ الرَّکْعَةُ الْاُوْلٰی مِنْ صَلٰوةِ الْعِشَائِ کَتَبَ اللّٰہُ لَہ بِھَا عِتْقًا مِّنَ النَّارِ ۔ (ابن ماجہ ص ٥٨)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نبی کریم  ۖ  سے روایت کرتے ہیں کہ آپ فرماتے تھے جو شخص مسجد میں چالیس دِن جماعت کے ساتھ اِس طرح نماز پڑھے کہ عشاء کی نماز کی پہلی رکعت جماعت سے فوت نہ ہو(یعنی تکبیر اُولی کے ساتھ جماعت میں شریک ہو)تو اللہ تعالیٰ اُس کے لیے آگ سے برا ء ت لکھ دیتے ہیں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 اَثرات کا دفعیہ جائز ہے : 7 3
5 جھاڑ کا ترجمہ نہیں کیا جاتا : 8 3
6 قرآنی آیات یا سورة کو بطور ِ جھاڑ پڑھا جا سکتا ہے : 9 3
7 ضرورت کی وجہ سے صحابی کا بِلا معاوضہ جھاڑ سے اِنکار : 9 3
8 ذہنوں میں جھاڑ پھونک کی قباحت کی وجہ : 10 3
9 دَم کرنے کی اُجرت جائز ہوئی یا نہیں : 10 3
10 نبی علیہ السلام کا جواب : 10 3
11 خود آپ ۖ نے مدفون جادُو کو نکال کر بے اَثر کیا : 11 3
12 جادُو کو جادُوگر پر پَلٹ دینا : 11 3
13 خواب میں دو فرشتوں کے ذریعہ جادُو کی اطلاع : 12 3
14 جہالیت کے عملیات شرکیہ ہیں اِسلامی دَور کے نہیں : 12 3
15 جادُو سے ہونے والی مردانہ کمزوری کا علاج : 12 3
16 علاج تدبیر ہے شفاء صرف اللہ دیتا ہے : 12 3
17 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
18 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 17
19 علمی مضامین 17 1
20 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار 17 19
21 جمعیة علماء ِہند کافیصلہ : پورا ہندوستان ہمارا پاکستان ہے 17 19
22 مجلس ِعاملہ اِجلاس سہارنپور کے منظور کردہ فارمولا کی چند دفعات 21 19
23 تصویر کا دُوسرا رُخ - علامہ شبیر احمد صاحب عثمانی رحمة اللہ علیہ : 23 19
24 پاکستان کا علامہ عثمانی کا مجوزہ نقشہ : 24 19
25 پاکستان کا نظامِ حکومت 25 19
26 قائداعظم کی سیاسی منزلیں : 27 19
27 موجودہ پاکستان - ایک سوال ؟ : 28 19
28 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 33 1
29 حضرت حَفصہ رضی اللہ عنہا 33 28
30 حرمِ نبوت میں آنا : 33 28
31 مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : 34 28
32 ایک واقعہ : 35 28
33 واقعہ طلاق اَور رُجوع : 36 28
34 ایک دِل لگی کا واقعہ : 36 28
35 عبادت : 37 28
36 وفات 37 28
37 تربیت ِ اَولاد 38 1
38 عقیقہ کا بیان : 38 37
39 عقیقہ کی مشروعیت اَور اُس کی حکمت : 39 37
40 ساتویں رَوز سے پہلے عقیقہ نہ ہونے کی وجہ : 39 37
41 لڑکے میں دو بکرے اَور لڑکی میں ایک بکرا ہونے کی حکمت : 40 37
42 بچہ کے سر کے بال کے برابر چاندی صدقہ کرنا : 40 37
43 عین ذبح کے وقت بچہ کے سر کے بال مونڈھنا ضروری نہیں : 41 37
44 عقیقہ کے موقع پر بال مونڈتے وقت لین دین کی رسم : 41 37
45 سُسرال والوں کی طرف سے جوڑے وغیرہ دینے کی رسم : 42 37
46 وفیات 42 1
47 اَنگریزی کا جادُو 43 1
48 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
49 نمازی کے سامنے سے گزرنے کا گناہ : 48 48
50 مسجد ِنبوی شریف میں چالیس نمازیں باجماعت پڑھنے کا ثواب : 49 48
51 مسجد میں چالیس دِن تکبیر اُولیٰ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھنے کا ثواب : 49 48
52 اِسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ 50 1
53 دینی مسائل 53 1
54 ( اَولاد کی پرورش کا بیان ) 53 53
55 پرورِش کا حق کس کو ہے؟ : 53 53
56 پرورش کے حق کی مندرجہ ذیل شرائط ہیں : 53 53
57 ماں باپ کو بچے سے ملنے کا حق : 55 53
58 تقریظ وتنقید 56 1
59 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter