Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2010

اكستان

36 - 64
یَا اَیُّھَا النَّبِیُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَآ اَحَلَّ اللّٰہُ لَکَ تَبْتَغِیْ مَرْضَاتَ اَزْوَاجِکَ وَاللّٰہُ غَفُوْر رَّحِیْم o قَدَ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمْ تَحِلَّةَ اَیْمَانِکُمْ وَاللّٰہُ مَوْلٰکُمْ وَھُوَالْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ o (سورۂ تحریم)
اے نبی جس کو اللہ نے آپ کے لیے حلال کیا ہے آپ اُسے (قسم کھا کر ) کیوں حرام کرتے ہیں ۔ آپ اپنی بیویوں کی رضا چاہتے ہیں اور اللہ غفور رحیم ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے تم لوگوں کو تمہاری قسموں کا کھولنا (یعنی کفارہ دینا مقرر فرمایا ہے ) اور اللہ کار ساز ہے اور وہ علیم و حکیم ہے ۔
واقعہ طلاق اَور رُجوع  : 
آنحضرت  ۖ  نے حضرتِ حفصہ رضی اللہ عنہا کو طلاق دے دی تھی پھر دُوسرے روز حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور بارگاہِ رسالت میں عرض کیا کہ آپ کو اللہ تعالیٰ یہ حکم فرماتے ہیں کہ عمر پر شفقت فرماتے ہوئے حفصہ رضی اللہ عنہا کو اپنے نکاح ہی میں رکھیے ،دُوسری روایت میں ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے تشریف لا کر عرض کیا کہ آپ حفصہ رضی اللہ عنہا کو اپنے  نکاح ہی میں رکھ لیں کیونکہ بہت زیادہ روزہ رکھنے والی اور راتوں کو بہت زیادہ نماز پڑھنے والی ہیں اور جنت میں آپ کی بیوی ہوں گی چنانچہ آپ  ۖ  نے رُجعت   ١  فرمائی یعنی اُن کو اپنے نکاح میں رکھ لیا ۔(الاصابہ عن ابن سعد) 
ایک دِل لگی کا واقعہ  : 
حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے ایک مرتبہ عجیب ہوشیاری کی جسے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا یوں بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ  ۖ  جب سفر پر جاتے تو دِلداری کے لیے قرعہ ڈالا کرتے تھے کہ کس بیوی کو ساتھ لے جائیں ،ایک مرتبہ( دو عورتوں کو لے جانا چاہا اور ) قرعہ ڈالا تو میرا اَور حفصہ رضی اللہ عنہا کا نام  نکل آیا لہٰذا ہم دونوں آپ کے ساتھ روانہ ہو گئے ۔راستہ میں رات کو آنحضرت  ۖ میرے اُونٹ پر سوار  ہو جاتے اور باتیں کرتے رہتے ۔ ایک دن حفصہ رضی اللہ عنہا نے مجھ سے کہا کہ آج تم میرے اُونٹ پر سوار ہو  
  ١   طلاق کی تین قسمیں ہیں جن میں ایک قسم وہ ہے جسے رجعی طلاق کہتے ہیں۔اس کے بعد بغیر نکاح ہی واپس کر لینا درست ہے۔اِس کو رجعت کہتے ہیں ۔تفصیل کے لیے فقہ کی کتابیں دیکھیں۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 اَثرات کا دفعیہ جائز ہے : 7 3
5 جھاڑ کا ترجمہ نہیں کیا جاتا : 8 3
6 قرآنی آیات یا سورة کو بطور ِ جھاڑ پڑھا جا سکتا ہے : 9 3
7 ضرورت کی وجہ سے صحابی کا بِلا معاوضہ جھاڑ سے اِنکار : 9 3
8 ذہنوں میں جھاڑ پھونک کی قباحت کی وجہ : 10 3
9 دَم کرنے کی اُجرت جائز ہوئی یا نہیں : 10 3
10 نبی علیہ السلام کا جواب : 10 3
11 خود آپ ۖ نے مدفون جادُو کو نکال کر بے اَثر کیا : 11 3
12 جادُو کو جادُوگر پر پَلٹ دینا : 11 3
13 خواب میں دو فرشتوں کے ذریعہ جادُو کی اطلاع : 12 3
14 جہالیت کے عملیات شرکیہ ہیں اِسلامی دَور کے نہیں : 12 3
15 جادُو سے ہونے والی مردانہ کمزوری کا علاج : 12 3
16 علاج تدبیر ہے شفاء صرف اللہ دیتا ہے : 12 3
17 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
18 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 17
19 علمی مضامین 17 1
20 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار 17 19
21 جمعیة علماء ِہند کافیصلہ : پورا ہندوستان ہمارا پاکستان ہے 17 19
22 مجلس ِعاملہ اِجلاس سہارنپور کے منظور کردہ فارمولا کی چند دفعات 21 19
23 تصویر کا دُوسرا رُخ - علامہ شبیر احمد صاحب عثمانی رحمة اللہ علیہ : 23 19
24 پاکستان کا علامہ عثمانی کا مجوزہ نقشہ : 24 19
25 پاکستان کا نظامِ حکومت 25 19
26 قائداعظم کی سیاسی منزلیں : 27 19
27 موجودہ پاکستان - ایک سوال ؟ : 28 19
28 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 33 1
29 حضرت حَفصہ رضی اللہ عنہا 33 28
30 حرمِ نبوت میں آنا : 33 28
31 مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : 34 28
32 ایک واقعہ : 35 28
33 واقعہ طلاق اَور رُجوع : 36 28
34 ایک دِل لگی کا واقعہ : 36 28
35 عبادت : 37 28
36 وفات 37 28
37 تربیت ِ اَولاد 38 1
38 عقیقہ کا بیان : 38 37
39 عقیقہ کی مشروعیت اَور اُس کی حکمت : 39 37
40 ساتویں رَوز سے پہلے عقیقہ نہ ہونے کی وجہ : 39 37
41 لڑکے میں دو بکرے اَور لڑکی میں ایک بکرا ہونے کی حکمت : 40 37
42 بچہ کے سر کے بال کے برابر چاندی صدقہ کرنا : 40 37
43 عین ذبح کے وقت بچہ کے سر کے بال مونڈھنا ضروری نہیں : 41 37
44 عقیقہ کے موقع پر بال مونڈتے وقت لین دین کی رسم : 41 37
45 سُسرال والوں کی طرف سے جوڑے وغیرہ دینے کی رسم : 42 37
46 وفیات 42 1
47 اَنگریزی کا جادُو 43 1
48 گلدستہ ٔ اَحادیث 48 1
49 نمازی کے سامنے سے گزرنے کا گناہ : 48 48
50 مسجد ِنبوی شریف میں چالیس نمازیں باجماعت پڑھنے کا ثواب : 49 48
51 مسجد میں چالیس دِن تکبیر اُولیٰ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھنے کا ثواب : 49 48
52 اِسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ 50 1
53 دینی مسائل 53 1
54 ( اَولاد کی پرورش کا بیان ) 53 53
55 پرورِش کا حق کس کو ہے؟ : 53 53
56 پرورش کے حق کی مندرجہ ذیل شرائط ہیں : 53 53
57 ماں باپ کو بچے سے ملنے کا حق : 55 53
58 تقریظ وتنقید 56 1
59 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter