Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009

اكستان

4 - 64
خدانخواستہ ہر کسی کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ 
اللہ کے فضل سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ بلکہ تمام عرب ریاستوں کے غریب سے غریب رہائشی بھی دیگر پسماند ہ ملکوں کے آفت زدوں سے بہت درجہ بہتر ہیں اور یہاں کے مقامی مخیر حضرات اور خود اُن کی اپنی حکومتیں کسی بھی پیش آنے والی مصیبت کے وقت اپنے عوام کی خدمت ترجیحی بنیادوں پر کرتی ہیں۔ حال ہی میں ایک ماہ قبل مدینہ منورہ کے قرب وجوار میں زلزلہ آیا اُس کے جھٹکے مدینہ منورہ میں بھی محسوس کیے گئے۔ اللہ تعالیٰ نے کسی بڑی تباہی سے بھی بچالیا  اَعَاذَ ھَا اللّٰہُ وَعَافَاہَا۔
مسجد ِ نبوی کے خادم القرآن الشیخ القاری بشیر احمد صاحب صدیق دامت برکاتہم نے مجھے بتلایا کہ  زلزلہ کے مر کز کے قریب رہنے والی تقریباً ساٹھ ہزار کی آبادی کو سعودی حکومت نے حفظ ماتقدم کے طور پر فورًا  وہاں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا اور بعد اَزاں اُن کو بنیادی ضرورتوں کی فراہمی کا بھی مسلسل خیال رکھے ہوئے ہے۔اہل ِ مکہ اور مدینہ کے اِکرام اور تو قیر کا حق دیگر بہت سی صورتوں میں بھی بجا لایا جا سکتا ہے البتہ بعض اَفراد یا خاندان جو کسی مصیبت میں مبتلاء ہوجائیں یا مقروض ہوجائیں تو بطور ِخاص اُن کو ترجیح دینا اور اُن کی مدد کرنا اہل ِ ایمان پر ضروری ہے۔
پوری دُنیا میں بسنے والے مسلمان نبی علیہ السلام کے اُمتی ہیں اُن پر آنے والے مصائب کی صورت میں اُن کے اُمتی ہونے کا خیال کرتے ہوئے زیادہ پریشان حال کو ترجیح دینا قیامت کے دن اللہ اور اُس کے رسول کی خوشنودی کا زیادہ قوی ذریعہ بن سکتا ہے۔ لہٰذا دُنیا بھر کے اہل ِ خیر حضرات اہل ِ مکہ مکرمہ اور اہل ِ مدینہ منورہ کا اِکرام اور توقیر تو سب سے زیادہ کریں اور اُن کے مناسب حال خدمت میں بھی پس و پیش نہ کریں مگر اِس کے ساتھ ساتھ اپنے آس پاس بسنے والے بد حال اُمتّیوں کی خدمت اور بحالی سے صرف ِنظر کرتے ہوئے اِس کو کم درجہ کی نیکی تصور نہ کریں۔ ریا کاری کے بغیر اِخلاص کی بنیاد پر اُمت کی خبر گیری اور بحالی پر اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم  دونوں جہانوں میں شامل ِ حال رہے گا۔
 پاکستان کی ایک خاتون جو بیس پچیس برس قبل وفات پا چکی ہیں اُنہوں نے مدینہ منورہ میں رہائش اختیار کر لی تھی سچی عاشق ِ رسول تھیں۔ میرے والد ماجد بڑے حضرت رحمة اللہ علیہ سے بہت عقیدت رکھتی تھیں اور اُنہیں بار بار خط لکھ کر مدینہ منورہ کی سکونت اختیار کرنے کا پر زور مشورہ دیتی تھیں آخر میں اُنہوں نے ایک بار
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 فراست سے تشخیص اَور علاج : 7 3
5 حکیم نابینا مرحوم کا واقعہ : 8 3
6 حکیم اجمل خان مرحوم کا قصہ : 9 3
7 آپ ۖ کے حکم پر آپریشن : 10 3
8 آنکھوں کا آپریشن : 10 3
9 پہلے زمانے کے عام لوگ بھی انسانی اعضاء کی زیادہ معلومات رکھتے تھے 11 3
10 َُبعد میں مزید ترقی : 11 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
12 علمی مضامین 15 1
13 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 15 12
14 عبد الملک بن عمیر عن عائشہ : 20 12
15 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
16 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 15
17 نَشْرُ الْعُلُوْم : 24 15
18 تربیت ِ اَولاد 28 1
19 چھوٹی اَولادکے مرجانے کے فضائل : 28 1
20 ایک بزرگ کی حکایت : 29 1
21 ایک حدیث ِ پاک کا مفہوم : 30 1
22 میں تو اِس قابل نہ تھا 32 1
23 قسط : ٣،آخری 38 1
24 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 38 23
25 صلہ رحمی کر نے والے کی عظمت ِشان : 38 23
26 صلہ رحمی کوتقو یت دینے والے اُمور : 38 23
27 ۔ صلہ رحمی پر مرتب ہونے والے آثار کا اِستحضار 38 23
28 ۔ قطع رحمی کے انجام میں غور و فکر کر نا : 39 23
29 ۔ اللہ تعالیٰ سے دُعا 39 23
30 ۔ برائی کے مقابلے میں اچھائی کرنا 39 23
31 ۔ معذرت پر عذر قبول کرنا : 40 23
32 ۔ بغیر معذرت کے بھی اُن سے در گزر کرنا : 40 23
33 ۔ عاجزی ونر می اِختیار کرنا 40 23
34 ۔ چشم پوشی اختیار کرنا 40 23
35 ۔ خدمت کرنا : 41 23
36 ١٠۔ احسان نہ جتلانا اور بدلے کا طالب نہ ہونا : 41 23
37 ۔ رشتہ داروں کی طرف سے قلیل پر بھی نفس کو رضا مند کرنا 41 23
38 ۔ حال وخیریت وعافیت معلوم کرنا اور اُن کی طبیعت کے موافق معاملہ کرنا 41 23
39 ١٣۔ رشتہ داروں سے بے تکلفی : 42 23
40 ۔ زیادہ ڈانٹ نہ پلانا : 42 23
41 ۔ رشتہ داروں کے عتاب کو برداشت کرنا اور صحیح محمل پر اُسے محمول کرنا 42 23
42 ۔ رشتہ داروں کے ساتھ مزاح کر نے میں میانہ روی اختیار کرنا 43 23
43 ۔ لڑائی جھگڑے سے اِجتناب کرنا : 43 23
44 ۔ اختلاف ہونے کی صورت میں ہدیہ پیش کرنے میں جلدی کرنا 43 23
45 ۔ اِس بات کا استحضار کہ رشتہ دار جسم کا ایک حصہ ہیں 43 23
46 ۔ رشتہ داروں سے دُشمنی 43 23
47 ۔ ولیموں اور دعوتوں میں رشتہ داروں کو یاد رکھنا 43 23
48 ۔ آپس میں صلح صفائی پر منحصر رہنا : 44 23
49 ۔ تقسیم ِ میراث میں جلدی کرنا 44 23
50 ۔ شرکت میں اِتحاد و اِتفاق 44 23
51 ۔ معیاری اجلاس 44 23
52 ۔ صندوق ِقرابت 44 23
53 ۔ گائیڈ بُک 45 23
54 ۔ تکلیف اور مشقت میں مبتلا کرنے سے بچے 45 23
55 ۔ مشورہ کرنا : 45 23
56 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
57 سات ہلاک کردینے والی چیزیں : 46 56
58 قیامت کے دِن عرشِ الٰہی کے سایہ میں جگہ پانے والے سات قسم کے لوگ 46 56
59 سات چیزوں کے کرنے اَور سات چیزوں سے بچنے کا حکم 47 56
60 دَرد کے دُور کرنے کی ایک دُعاء : 48 56
61 ٍُبیمار کی عیادت کے وقت ایک دُعاء : 49 56
62 ماہِ رجب کے فضائل واحکام 50 1
63 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 50 62
64 جب نبی کریم ۖ رجب کے مہینے کا چاند دیکھتے تو یہ دُعا فرمایا کرتے تھے 51 62
65 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 51 62
66 ماہِ رجب میں روزے 51 62
67 ٢٢ رجب کے کونڈے 52 62
68 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 53 62
69 ٢٧ رجب کے منکرات اوررسمیں : 56 62
70 ٢٧رجب اورشب ِمعراج 56 62
71 حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم فرماتے ہیں 57 62
72 ( دینی مسائل ) 60 1
73 طلاق ِ رَجعی میں رجعت کر لینے کا بیان 60 72
74 وفیات 62 1
75 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter