Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009

اكستان

27 - 64
آخری رات میں؟ اُنہوں نے فرمایا کبھی آپ نے اَوّل وقت ہی غسل فرمالیا اور کبھی آخری رات میں غسل فرمالیا۔ یہ سنتے ہی میں نے کہا  اَللّٰہُ  اَکْبَرُ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ فِی الْاَمْرِ سَعَةً  (اللہ اکبر سب تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے اِس بارے میں گنجائش رکھی ہے )۔ اِس کے بعد میں نے عرض کیا یہ تو فرمائیے کہ آپ رات کے اَوّل وقت میں وتر اَدا فرمالیتے تھے یا رات کے پچھلے حصہ میں؟ اِس کے جواب میں اُنہوں نے اِرشاد فرمایا کبھی آپ نے اَوّل رات میں وتر اَدا فرمائے اور کبھی آخری رات میں۔ یہ سنتے ہی میرے منہ سے پھر وہی الفاظ نکلے  اَللّٰہ اَکْبَرُ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ فِی الْاَمْرِ سَعَةً۔ (ابو داود)  اِس کے بعد میں نے سہ بار سوال کیا کہ (رات کو جب نفل اَدا فرماتے تھے تو)آپ قرا ء ت زور سے پڑھتے یا آہستہ؟ اِس کے جواب میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ کبھی آپ نے زور سے قرا ء ت پڑھی اور کبھی آہستہ پڑھی۔ یہ سن کر میرے منہ سے پھر (بے ساختہ) وہی کلمات نکلے  اَللّٰہ اَکْبَرُ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ فِی الْاَمْرِ سَعَةً۔ 
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جانتی تھیں کہ سیّد عالم  ۖ  کی زندگی ساری اُمت کے لیے نمونہ ہے۔ اِس لیے آنحضرت  ۖ  کی ہر بات اَور ہر حرکت وسکون کو اُنہوں نے اچھی طرح محفوظ رکھا تھا۔ سیّد ِ عالم  ۖ  کے اَندرونی احوال اور رات کے اعمال حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بہت مروی ہیں۔ 
ایک روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ سیّد ِ عالم  ۖ (نماز ِ تہجد سے فارغ ہو کر ) جب فجر کی دو سنتیں پڑھ لیتے تھے تو میں جاگتی ہوتی تو (نماز کے لیے مسجد کو جانے تک) مجھ سے باتیں فرماتے رہتے تھے ورنہ (ذرا دیر د ا  ہنی کر وٹ پر ) لیٹ جاتے تھے ۔(مسلم شریف ) 
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ بھی بیان فرمایا کہ سیّد ِ عالم  ۖ  جب رات کو نماز (نفل ) پڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے تھے توپہلے مختصر سی دو رکعتیں پڑھ لیتے تھے (اِس کے بعد لمبی سورتوں سے نماز اَدا فرماتے تھے ) ۔حضرت عائشہ نے یہ بھی بیان فرمایا کہ سیّد ِعالم  ۖ  غیر فرض نمازوں میں جس قدر فجر کی دو رکعتوں  کا خاص اِہتمام فرماتے تھے اَور کسی غیر فرض نماز کا اِس قدر اِہتمام نہیں فرماتے تھے۔ (مسلم شریف) یہ بھی روایت فرماتی تھیں کہ سیّد ِ عالم  ۖ نے فرمایا کہ رَکَعَتَا الْفَجْرِ خَیْر مِّنَ الدُّنْیَا وَمَا فِیْہَا   یعنی فجر کی   دو سنتیں ساری دُنیا اور جو کچھ اِس میں ہے سب سے بہتر ہیں ۔(مسلم شریف) ۔(باقی صفحہ  ١١  )

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 فراست سے تشخیص اَور علاج : 7 3
5 حکیم نابینا مرحوم کا واقعہ : 8 3
6 حکیم اجمل خان مرحوم کا قصہ : 9 3
7 آپ ۖ کے حکم پر آپریشن : 10 3
8 آنکھوں کا آپریشن : 10 3
9 پہلے زمانے کے عام لوگ بھی انسانی اعضاء کی زیادہ معلومات رکھتے تھے 11 3
10 َُبعد میں مزید ترقی : 11 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
12 علمی مضامین 15 1
13 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 15 12
14 عبد الملک بن عمیر عن عائشہ : 20 12
15 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
16 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 15
17 نَشْرُ الْعُلُوْم : 24 15
18 تربیت ِ اَولاد 28 1
19 چھوٹی اَولادکے مرجانے کے فضائل : 28 1
20 ایک بزرگ کی حکایت : 29 1
21 ایک حدیث ِ پاک کا مفہوم : 30 1
22 میں تو اِس قابل نہ تھا 32 1
23 قسط : ٣،آخری 38 1
24 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 38 23
25 صلہ رحمی کر نے والے کی عظمت ِشان : 38 23
26 صلہ رحمی کوتقو یت دینے والے اُمور : 38 23
27 ۔ صلہ رحمی پر مرتب ہونے والے آثار کا اِستحضار 38 23
28 ۔ قطع رحمی کے انجام میں غور و فکر کر نا : 39 23
29 ۔ اللہ تعالیٰ سے دُعا 39 23
30 ۔ برائی کے مقابلے میں اچھائی کرنا 39 23
31 ۔ معذرت پر عذر قبول کرنا : 40 23
32 ۔ بغیر معذرت کے بھی اُن سے در گزر کرنا : 40 23
33 ۔ عاجزی ونر می اِختیار کرنا 40 23
34 ۔ چشم پوشی اختیار کرنا 40 23
35 ۔ خدمت کرنا : 41 23
36 ١٠۔ احسان نہ جتلانا اور بدلے کا طالب نہ ہونا : 41 23
37 ۔ رشتہ داروں کی طرف سے قلیل پر بھی نفس کو رضا مند کرنا 41 23
38 ۔ حال وخیریت وعافیت معلوم کرنا اور اُن کی طبیعت کے موافق معاملہ کرنا 41 23
39 ١٣۔ رشتہ داروں سے بے تکلفی : 42 23
40 ۔ زیادہ ڈانٹ نہ پلانا : 42 23
41 ۔ رشتہ داروں کے عتاب کو برداشت کرنا اور صحیح محمل پر اُسے محمول کرنا 42 23
42 ۔ رشتہ داروں کے ساتھ مزاح کر نے میں میانہ روی اختیار کرنا 43 23
43 ۔ لڑائی جھگڑے سے اِجتناب کرنا : 43 23
44 ۔ اختلاف ہونے کی صورت میں ہدیہ پیش کرنے میں جلدی کرنا 43 23
45 ۔ اِس بات کا استحضار کہ رشتہ دار جسم کا ایک حصہ ہیں 43 23
46 ۔ رشتہ داروں سے دُشمنی 43 23
47 ۔ ولیموں اور دعوتوں میں رشتہ داروں کو یاد رکھنا 43 23
48 ۔ آپس میں صلح صفائی پر منحصر رہنا : 44 23
49 ۔ تقسیم ِ میراث میں جلدی کرنا 44 23
50 ۔ شرکت میں اِتحاد و اِتفاق 44 23
51 ۔ معیاری اجلاس 44 23
52 ۔ صندوق ِقرابت 44 23
53 ۔ گائیڈ بُک 45 23
54 ۔ تکلیف اور مشقت میں مبتلا کرنے سے بچے 45 23
55 ۔ مشورہ کرنا : 45 23
56 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
57 سات ہلاک کردینے والی چیزیں : 46 56
58 قیامت کے دِن عرشِ الٰہی کے سایہ میں جگہ پانے والے سات قسم کے لوگ 46 56
59 سات چیزوں کے کرنے اَور سات چیزوں سے بچنے کا حکم 47 56
60 دَرد کے دُور کرنے کی ایک دُعاء : 48 56
61 ٍُبیمار کی عیادت کے وقت ایک دُعاء : 49 56
62 ماہِ رجب کے فضائل واحکام 50 1
63 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 50 62
64 جب نبی کریم ۖ رجب کے مہینے کا چاند دیکھتے تو یہ دُعا فرمایا کرتے تھے 51 62
65 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 51 62
66 ماہِ رجب میں روزے 51 62
67 ٢٢ رجب کے کونڈے 52 62
68 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 53 62
69 ٢٧ رجب کے منکرات اوررسمیں : 56 62
70 ٢٧رجب اورشب ِمعراج 56 62
71 حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم فرماتے ہیں 57 62
72 ( دینی مسائل ) 60 1
73 طلاق ِ رَجعی میں رجعت کر لینے کا بیان 60 72
74 وفیات 62 1
75 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter