Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009

اكستان

24 - 64
کہتے تھے) جنگ ِ صفین کی رات میں بھی آپ نے اِس کو پڑھا۔ فرمایا اِس رات میں بھی میں نے نہیں چھوڑا (اوّل رات میں بھول گیا تھا پھر) آخر سحر میں یاد آیا تو پڑھ لیا۔( عمل الیوم واللیة)
اِسی سلسلہ میں یہ مضمون بھی روایت کیا گیا ہے کہ آنحضرت  ۖ  نے خادم عطا فرمانے سے بڑی سختی سے اِنکار فرمایا اور یوں فرمایا کہ خدا کی قسم تم کو (خادم) نہیں دُوں گا۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ تم کو دے دُوں اور صفہ  ١   میں رہنے والوں کے پیٹ بھوک سے پیچ کھاتے رہیں اور اُن پر خرچ کرنے کو میرے پاس کچھ بھی نہ ہو؟ یہ غلام جو آتے ہیں اِن کو فروخت کرکے صفہ والوں پر خرچ کروں گا۔ (اصابہ) 
   ١  ''اصحاب ِ صفہ ''وہ حضرات تھے جو دین ِمتین کے لیے ہجرت کرکے مدینہ منورہ آکر پڑگئے تھے۔ نہ کاروبار کرتے تھے نہ اُن کا گھر بار تھا۔ بھوک و پیاس کو غذا بناکر درسگاہِ نبوی (ۖ) کے طالب علم بن کر رہتے تھے اور ذکر و تعلیم اُن کا مشغلہ تھا۔ مسجد ِ نبوی سے باہر ایک صفہ (یعنی چبوترہ) سائبان ڈال کر اِن حضرات کی اقامت کے لیے بنادیا گیا تھا اِس لیے اُن کو اصحاب ِ صفہ کہا جاتا ہے۔  
حضورِ اقدس  ۖ  اگر چاہتے تو اپنی صاحبزادی کو ایک غلام یا باندی عنایت فرمادیتے مگر آپ  ۖ  نے ضرورت کو پرکھا اور آپ  ۖ  کی خدا داد بصیرت نے آپ  ۖ  کو اِسی پر آمادہ کیا کہ صفہ میں رہنے والے میری بیٹی سے زیادہ ضرورت مند ہیں کسی نہ کسی طرح دُکھ تکلیف سے محنت و مشقت کرتے ہوئے صاحبزادی کی زندگی تو گزررہی ہے مگر صفہ والے تو بہت ہی بدحال ہیں جن کو فاقے پر فاقے گزرجاتے ہیں اُن کی رعایت مقدم ہے اور صاحبزادی کو ایسا عمل بتایا جو آخرت میں بے انتہا اَجر و ثواب کا ذریعہ بنے دُنیا کی فنا ہونے والی تکلیف آخرت کے بے اِنتہا انعامات سے بے انتہا کم ہے اِسی لیے آنحضرت  ۖ  نے فرمایا کہ اِن کا پڑھ لینا تمہارے لیے خادم سے بہتر ہے۔ 
ابوداو'د شریف میں ہے کہ آنحضرت  ۖ  نے حضرت سیّدہ فاطمہ  رضی اللہ عنہا سے فرمایا اے فاطمہ  !  اللہ سے ڈر اور اپنے رب کا فریضہ اَدا کر اور اپنے شوہر کا کام انجام دے اور سوتے وقت ٣٣ مرتبہ سبحان اللہ اور ٣٣ مرتبہ الحمد للہ اور ٣٤ مرتبہ اللہ اکبر پڑھ لیا کریہ گنتی میں ١٠٠ ہوگئے جو تیرے لیے خادم سے بہتر ہیں۔ حضرت سیّدہ فاطمہ  رضی اللہ عنہا نے اِس کے جواب میں عرض کیا کہ میں اللہ (کی تقدیر) اور اُس کے رسول (کی تجویز) سے راضی ہوں۔ شاید اِس موقع پر اللہ سے ڈرنے کو اِس لیے فرمایا کہ خدمت گزار طلب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''غَیْنْ'' کی وضاحت : 6 3
5 اَنبیائے کرام معصوم ہوتے ہیں اَور اُن کا اِستغفار بطورِ عاجزی کے ہوتا ہے : 7 3
6 سوائے نبیوں کے گناہوں سے کوئی نہیں بچ سکتا اَور اِس کا علاج : 8 3
7 ظاہر کا اَور خلوتوں کا حال اللہ ہی بہتر جانتا ہے : 9 3
8 اپنے اُوپر تنقیدی نظر ڈالتے رہنا چاہیے : 10 3
9 بیس لاکھ نیکیاں 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
12 صلاحِ خواتین 18 1
13 حقوق کا بیان 18 12
14 شوہر کے ذمّہ عورت کے حقوق : 18 12
15 رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
16 رشتہ داروں کے بھی حقوق ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے : 18 12
17 سُسرالی رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
18 یتیموں و کمزوروں کے حقوق : 19 12
19 مہمانوں کے حقوق : 19 12
20 عام مسلمانوں کے حقوق : 19 12
21 پڑوسیوں کے حقوق : 20 12
22 غیر مسلموں کے حقوق : 21 12
23 جانوروں کے حقوق : 21 12
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
25 دینی تربیت : 22 24
26 وفات : 26 24
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 29 1
28 پانچ اہم باتیں : 29 27
29 اللہ تعالیٰ ہر بندہ کے متعلق پانچ باتیں لکھ کر فارغ ہوچکے ہیں : 30 27
30 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں : 30 27
31 شہداء پانچ قسم کے لوگ ہیں : 31 27
32 ایک زائر ِحرم کی اِلتجا 32 1
33 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 34 1
34 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 34 33
35 دس محرم کا دن : 37 33
36 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 38 33
37 دس محرم اوراُس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 40 33
38 تنہا دس محرم کا روزہ : 42 33
39 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 44 33
40 ذِکرِحَسنَین رضی اللہ عنہما 46 1
41 نئے اِسلامی سال کاپیغام 47 1
42 دُنیاکی حقیقت : 47 41
43 منزل کیاہے ؟ 49 41
44 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 50 41
45 جناب زکی کیفی 52 1
46 وَاَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ ( اَورہم نے لوہااُتارا) 53 1
47 صوبہ سرحد کے تفصیلی دورہ کے حالات 54 1
48 دینی مسائل 59 1
49 ٢۔ طلاقِ کنایہ : 59 48
50 ضابطہ : 60 48
51 تنبیہ نمبر 1 : 61 48
52 تنبیہ نمبر 2 : 61 48
53 کنایہ الفاظ سے متعلق ایک قاعدہ : 61 48
54 اخبار الجامعہ 62 1
55 وفیات 63 1
56 وفيات 64 1
Flag Counter