Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009

اكستان

42 - 64
عَنْ اَبِیْ مُوْسٰی  قَالَ کَانَ یَوْمُ عَاشُوْرَآئَ یَوْمًا تُعَظِّمُہُ الْیَھُوْدُ وَتَتَّخِذُہ عِےْدًا فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ صُوْمُوْہُ اَنْتُمْ۔(بخاری فی الصوم والمناقب، مسلم فی الصیام واللفظ لہ مسند احمد و شرح معانی الاٰثار )
 '' حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یہودی دس محرم کے دن کی بہت تعظیم کیا کرتے تھے اوراِس دن عید منایا کرتے تھے پس رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ تم اِس دن روزہ رکھو۔''
 تنہا دس محرم کا روزہ  : 
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍقَالَ حِیْنَ صَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ یَوْمَ عَاشُوْرَائَ وَاَمَرَ بِصِیَامِہ قَالُوْا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ! اِنَّہ یَوْم تُعَظِّمُہُ الْیَھُوْدُ وَالنَّصَارٰی فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ فَاِذَا کَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ اِنَ شَآئَ اللّٰہُ صُمْنَا الْیَوْمَ التَّاسِعَ قَالَ فَلَمْ یَأْتِ الْعَامُ الْمُقْبِلُ حَتّٰی تُوُفِّیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ ۔ (مسلم وابوداود )۔  ١ 
 ''حضرت ابن ِعباس فرماتے ہیں کہ جس وقت رسول اللہ  ۖ نے دس محرم کے دن روزہ رکھا اور صحابہ کوبھی اِس دن روزہ رکھنے کا حکم دیا تو صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! یہ ایسا دن ہے کہ یہودونصارٰی اِس کی بہت تعظیم کرتے ہیں (اورروزہ رکھ کر ہم اِس دن کی تعظیم کرنے میں یہودونصارٰی کی موافقت کرنے لگتے ہیں جبکہ ہمارے اوراُن کے دین میں بڑا فرق ہے )۔ آپ نے فرمایا کہ آئندہ سال اِنشاء اللہ ہم نویں تاریخ کو (بھی) روزہ رکھیں گے۔ حضرت ابن ِعباس  فرماتے ہیں کہ آئندہ سال محرم سے پہلے ہی (ربیع الاول ) آپ کاوصال ہوگیا''۔
   ١   بعض حضرات کو اس حدیث سے مغالطہ لگا ہے کہ عاشوراء کا روزہ صرف نویں تاریخ کو رکھنا چاہیے حالانکہ اس حدیث کا صحیح مطلب یہ ہے کہ صرف دسویں تاریخ کا تنہا روزہ نہ رکھا جائے بلکہ اس کے ساتھ نویں تاریخ کا بھی روزہ ملا لیا جائے یا پھر دسویں کے ساتھ گیارہویں تاریخ کا روزہ ملالیا جائے ان دونوں باتوں کی تائید اور وضاحت خود حضرت ابن عباس  کی دوسری روایات سے ہوتی ہے جو کہ آگے آرہی ہیں ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''غَیْنْ'' کی وضاحت : 6 3
5 اَنبیائے کرام معصوم ہوتے ہیں اَور اُن کا اِستغفار بطورِ عاجزی کے ہوتا ہے : 7 3
6 سوائے نبیوں کے گناہوں سے کوئی نہیں بچ سکتا اَور اِس کا علاج : 8 3
7 ظاہر کا اَور خلوتوں کا حال اللہ ہی بہتر جانتا ہے : 9 3
8 اپنے اُوپر تنقیدی نظر ڈالتے رہنا چاہیے : 10 3
9 بیس لاکھ نیکیاں 10 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
11 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 13 1
12 صلاحِ خواتین 18 1
13 حقوق کا بیان 18 12
14 شوہر کے ذمّہ عورت کے حقوق : 18 12
15 رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
16 رشتہ داروں کے بھی حقوق ہیں جن کا خلاصہ یہ ہے : 18 12
17 سُسرالی رشتہ داروں کے حقوق : 18 12
18 یتیموں و کمزوروں کے حقوق : 19 12
19 مہمانوں کے حقوق : 19 12
20 عام مسلمانوں کے حقوق : 19 12
21 پڑوسیوں کے حقوق : 20 12
22 غیر مسلموں کے حقوق : 21 12
23 جانوروں کے حقوق : 21 12
24 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 22 1
25 دینی تربیت : 22 24
26 وفات : 26 24
27 گلدستہ ٔ اَحادیث 29 1
28 پانچ اہم باتیں : 29 27
29 اللہ تعالیٰ ہر بندہ کے متعلق پانچ باتیں لکھ کر فارغ ہوچکے ہیں : 30 27
30 ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں : 30 27
31 شہداء پانچ قسم کے لوگ ہیں : 31 27
32 ایک زائر ِحرم کی اِلتجا 32 1
33 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 34 1
34 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 34 33
35 دس محرم کا دن : 37 33
36 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 38 33
37 دس محرم اوراُس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 40 33
38 تنہا دس محرم کا روزہ : 42 33
39 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 44 33
40 ذِکرِحَسنَین رضی اللہ عنہما 46 1
41 نئے اِسلامی سال کاپیغام 47 1
42 دُنیاکی حقیقت : 47 41
43 منزل کیاہے ؟ 49 41
44 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 50 41
45 جناب زکی کیفی 52 1
46 وَاَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ ( اَورہم نے لوہااُتارا) 53 1
47 صوبہ سرحد کے تفصیلی دورہ کے حالات 54 1
48 دینی مسائل 59 1
49 ٢۔ طلاقِ کنایہ : 59 48
50 ضابطہ : 60 48
51 تنبیہ نمبر 1 : 61 48
52 تنبیہ نمبر 2 : 61 48
53 کنایہ الفاظ سے متعلق ایک قاعدہ : 61 48
54 اخبار الجامعہ 62 1
55 وفیات 63 1
56 وفيات 64 1
Flag Counter