ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2009 |
اكستان |
|
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں : (١)سلام کا جواب دینا (٢) بیمار کی عیادت کرنا (٣)جنازے کے ساتھ جانا (٤)دعوت قبول کرنا (٥) چھینکنے والے کا جواب دینا۔ ف : اِس حدیث ِپاک میں اِسلام کے پانچ حقوق ذکرکیے گئے ہیں جبکہ ایک دُوسری حدیث میں چھ حقوق ذکرکیے گئے ہیں پانچ تو یہی چھٹا خیر خواہی کرنا۔ اِس بارہ میں یہ بات جان لینی چاہیے کہ اَحادیث میں حقوق کی جو تعداد ذکر کی گئی ہے وہ حصر کے طور پر نہیں ہے کہ بس یہی حقوق ہیں اَور نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ایک مسلمان کے دُوسرے مسلمان پر بہت زیادہ حقوق ہیں جن کو بتدریج مختلف اَحادیث میں تھوڑا تھوڑا کر کے بیان کیا گیا ہے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ احکام بذریعۂ وحی آپ کے پاس اِسی طرح بتدریج نازل ہوئے ہوں یعنی پہلے تو پانچ حقوق کا حکم نازل کیا گیا ہو پھر چھ حقوق کے احکام نازل کیے گئے ہوں۔ اِس طرح دونوں مختلف حدیثوں میں تطبیق ہوجاتی ہے اَور کچھ تعارض باقی نہیں رہتا۔ شہداء پانچ قسم کے لوگ ہیں : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَلشُّھَدَائُ خَمْسَة اَلْمَطْعُوْنُ وَالْمَبْطُوْنُ وَالْغَرِیْقُ وَصَاحِبُ الْھَدْمِ وَالشَّھِیْدُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ۔ (بخاری و مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ١٣٥) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا : شہداء پانچ (قسم کے لوگ) ہیں:(١)طاعون میں مرنے والا (٢ ) پیٹ کی بیماری میں مرنے والا (٣) پانی میں (بے اِختیار ) ڈوب کر مرنے والا (٤)دیوار یا چھت کے نیچے دَب کر مرنے والا (٥) اللہ کی راہ میں شہید ہونے والا ۔ ف : پیٹ کی بیماری میں مرنے والا وہ بھی ہوسکتا ہے جسے دست و اِسہال کی تکلیف ہو، وہ بھی ہوسکتا ہے جسے اِستسقاء کی تکلیف ہو اَور وہ بھی ہوسکتا ہے جو حرام مال سے بچنے کے لیے بھوک کی شدت برداشت کرتے ہوئے مرجائے۔